چشمہ شفاء۔59

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے 'اسہال اور اسہال کے دوران غذائی پروگرام'

2051412
چشمہ شفاء۔59

ڈاکٹر مہمت اُچار کے طبّی مشوروں پر مبنی پروگرام 'چشمہ شفاء' کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔

آج ہم آپ کے ساتھ جس موضوع پر بات کریں گے وہ ہے 'اسہال اور اسہال کے دوران غذائی پروگرام'۔

 

اسہال کے دوران احتیاطوں کے بارے میں ہماری تجاویز کچھ اس طرح ہیں:

1۔ اسہال کے دوران ہمارا بنیادی مقصد محلول الیکٹرولائٹ  کے زیاں کو روکنا ہے  لہٰذا پانی کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔ اسہال کے دوران جسم سے خارج ہونے والے پانی، سوڈیئم، پوٹاشیم  اور کلور جیسے الیکٹرولائٹ  کی کمی کو پورا کرنے کے لئے دن بھر میں پانی کا وافر استعمال کریں۔ آڑو اور سیب جیسے پھلوں کے تازہ رس ، لسّی، منرل واٹر اور پانی  جسم کی یومیہ ضرورت کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔

2۔ بغیر چینی کے سیب یا پھر آڑوکا کمپوسٹ اسہال کے علاج کے دوران استعمال کیا جا سکتا ہے۔

3۔ دودھ کی مصنوعات میں دودھ کا استعمال نہ کریں اس کی جگہ ملائی ہٹا کر جمائے گئے دہی یا پھر لسّی  کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

4۔  ہول ویٹ مصنوعات  کے زیادہ استعمال سے پرہیز کریں۔

5۔ اسہال کے دوران بہت زیادہ تیل گھی سے تیار کی گئی غذاوں اور  تلی ہوئی غذاوں کے استعمال سے پرہیز کریں۔ اسہال کے ابتدائی 3 سے 4 دنوں تک گوشت  کے استعمال کو بھی محدود کر دیں۔

6۔اسہال کے دوران سُوپ کا استعمال کریں اور  وٹامن کی مقدار میں اضافے کے لئے  سُوپ میں تھوڑی مقدار میں گوشت یا پھر ہڈیوں کی یخنی شامل کی جا سکتی ہے۔

7۔ اسہال کے دوران زیادہ میٹھی غذائیں انٹریوں کو حرکت میں لے آتی اور اسہال میں اضافہ کر دیتی ہیں لہٰذا بیماری کے دوران شکر اور شکر والی غذاوں  کے استعمال سے پرہیز کی جانی چاہیے۔

8۔خوبانی، آلو بخارہ، چیری، ناشپاتی ، انجیر، مالٹا، خربوزہ، تربوز، خشک میوہ جات، دودھ، خشک پھلیاں، دالیں، چنے، پوسے والی غذائیں، دلیہ ،گندم اور سبز پتّوں والی سبزیاں  ' آلو  خارج،  اسہال میں اضافہ کر سکتی ہیں۔ لہٰذا ان کے استعمال  میں احتیاط کریں۔

9۔ دن میں ایک یا 2 دفعہ سادہ منرل واٹر استعمال کر سکتے ہیں۔

10۔ سادہ کھانوں کو ترجیح دیں ۔ تھوڑا تھوڑا اور مختصر وقفوں کے ساتھ کھائیں۔

اور آئیے اب دیکھتے ہیں کہ اسہال کے دوران استعمال کی جانے والے غذائیں کون کون سی ہیں۔

اسہال کے دوران مرغی  یا مچھلی کا گوشت، کم فیٹ والی پنیر، کھچڑی،تیل یا گھی کے  بغیر بنائے گئے مکرونی،  دہی والے سُوپ، دہی، لسّی ، سفید روٹی، کیلا، چھیلا ہوا سیب، آڑو یا پھر آلو کا استعمال کر سکتے ہیں۔

 

  • آلو کو اُبال کر سلاد میں شامل کیا جا سکتا ہے سُوپ میں شامل  کر کے یا پھر اُبلی ہوئی شکل میں کھایا جا سکتا ہے۔
  • چاول اور کھچڑی  کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • کیلا، چھِلا ہوا سیب، آڑو اور گاجر
  • آئل فری پنیر اور
  • اسہال میں کمی ہو تو بغیر تیل گھی کے صرف اُبلا ہو اگوشت استعمال کیا جا سکتا ہے۔
  • تھوڑی مقدار میں اور مختصر وقفوں کے ساتھ کھائیں
  • اسہال کے دوران ہر  رفع حاجت کے بعد ایک گلاس پانی یا تجویز کردہ پھلوں کے رس کا استعمال کریں۔

 

اور اب دیکھتے ہیں کہ اسہال کے سدّباب کے لئے کیا کرنا چاہیے۔

1۔ شخصی صفائی کا خاص خیال رکھیں، ہاتھوں  کو ہمیشہ صاف رکھیں۔

2۔اگر پانی کی صفائی میں شبہ ہو تو اس کا استعمال نہ کریں اور اگر ضروری ہو تو اُبال کر استعمال کریں۔

3۔روزمرّہ پانی کے استعمال کی کلورنگ باقاعدگی کے ساتھ کی جانی چاہیے۔

4۔سبزیوں اور پھلوں کو استعمال کرنے سے پہلے کُھلے پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔

5۔دودھ، دہی اور پنیر لیتے وقت پیکٹ میں بند مصنوعات کو ترجیح دیں۔

6۔جو غذائیں آپ خرید رہے ہوں ان کی پیدواری تاریخ  اور آخری تاریخ کو ضرور دیکھیں۔

7۔دودھ، دہی، انڈے، مرغی ، گوشت  اور مکھن جیسی مصنوعات کو فریج میں رکھیں۔

8۔دودھ والے میٹھے پکوان بھی تیاری کے بعد فریج میں رکھیں۔

9۔ کچے یا پھر کم پکے ہوئے گوشت کے استعمال سے پرہیز کریں۔

10۔ حفظان صحت کو ملحوظ نہ رکھنے والے مقامات پر کھانا کھانے سے پرہیز کریں۔

11۔ خاص طور پر موسمِ گرما میں بہت زیادہ روغنی پکوانوں کی جگہ تازہ پھلوں، سبزیوں، دہی  اور مرغی  کے گوشت کو ترجیح دیں۔

12۔موسم گرما میں مکھیوں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ مکھیاں کوڑا کرکٹ سے جراثیم لے کر کھانے پینے کی اشیاء میں شامل کر دیتی ہیں لہٰذا  موسمِ گرما میں حشرات کُش ادویات کے اسپرے کروایا جانا چاہیے۔



متعللقہ خبریں