کیا آپ جانتے ہیں۔56

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کے بڑی ترین لحدوں میں سے ایک استنبول آرکیالوجک عجائب گھر میں ہے؟

2041623
کیا آپ جانتے ہیں۔56

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کے بڑی ترین لحدوں میں سے ایک استنبول آرکیالوجک عجائب گھر میں ہے؟

یہ لحد،  لحدِ اسکندر ہے جو 1887 میں لبنان کے شہر صیداسے ملی  اور یہاں سے اسے استنبول لایا گیا۔ 25 ٹن وزنی یہ لحد دنیا کی بڑی ترین لحدوں میں سے ایک ہے۔

 

لحدِ اسکندر کو عثمان حمدی بے نے صیدا شہر کی آرکیالوجک کھدائیوں سے  دریافت کیا۔ عثمان حمدی بے کو  پہلا ترک ماہرِ آثارِ قدیمہ اور ترک تاریخِ عجائب گھر کا بانی قبول کیا جاتا ہے۔ 1887 میں صیداشہر میں آرکیالوجک کھدائیوں کے دوران عثمان حمدی بے کو ایک شاہی قبرستان  ملا۔  اس قبرستان سے 22 عدد شاہی  لحدیں  دریافت ہوئیں۔ صیدابادشاہوں  کی بیسیوں قبروں پر مشتمل مزاروں کی دریافت نے عالمی سطح پر ایک تجسس اور ہیجان پیدا کر دیا اور یہ خبر یورپ اور امریکہ کے جریدوں میں شائع ہوئی۔ کھدائیوں سے ملنے والی ان لحدوں کو استنبول پہنچا دیا گیا۔  ان قبروں میں شامل لحدِ اسکندر کا شمار  آرکیالوجی کی دنیا میں سرفہرست آثارِ قدیمہ میں ہوتا ہے۔ کیمیو گرافک تکنیک، خوبصورت رنگوں  اور بے مثال باریکیوں والی آرائشوں  سے مزّین  یہ لحد  استنبول آرکیالوجک عجائب گھر  کے اہم ترین آثارِ قدیمہ میں سے ایک ہے۔

 

صیدابادشاہ آبدالونیموس کی لحد 4 قبل مسیح  سے متعلق ہے۔ لحد  کی لمبی اطراف میں سے ایک پر مقدونیہ  کے بادشاہ اسکندرِ اعظم کی  فارس بادشاہوں کے ساتھ جنگ  کی، تَرشے ہوئے اُبھرے نقوش کے ساتھ،  تصویر کشی کی گئی ہے۔ لحد کی دوسری لمبی طرف پر دوستانہ ماحول میں کئے گئے ایک شکار کے منظر کو تراشا گیا ہے۔ اپنے ڈیزائن کے ساتھ یہ لحد قدیم یونانی معبدوں کی یاد تازہ کرتی ہے۔ لحد یونان کے معروف پینٹی لیکون  سنگِ مرمر سے بنائی گئی ہے۔ غیر معمولی  سنگ تراشی   اور رنگوں سے سجی  ہوئی   اس لحد کے سنگ تراش کے  بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

 

1999 میں ترکیہ میں لحدِ اسکندر کی اصل سے 5 فیصد چھوٹی  ایک کاپی تیار کی گئی۔ اس  نقل کو  جاپان کے کاشی وازاکی قصبے میں واقع ایک ترک گاوں میں نمائش کے لئے بھیجا گیا۔ لحد کی ایک اور 5 فیصد چھوٹی نقل 2014 میں مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ کے مقدونیہ نیشنل آرکیالوجی عجائب گھر  میں نمائش کے لئے رکھی گئی ہے۔



متعللقہ خبریں