کیا آپ جانتے ہیں۔51

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترک دستر خوان میں دہی کی بہت زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں؟

2027067
کیا آپ جانتے ہیں۔51

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترک دستر خوان میں دہی کی بہت زیادہ اقسام پائی جاتی ہیں؟

 

یہ تو ہم سب جانتے ہی ہیں کہ دہی صحت کے لئے بہت مفید غذا ہے اور دنیا کے متعدد ممالک میں اسے بہت رغبت سے کھایا جاتا ہے۔ بازاروں میں مارکیٹوں میں پری بائیوٹک دہی، لیکٹس فری دہی، گریک   دہی، سیمی سکمنڈ دہی یا پھر پھلوں والا دہی آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ترک دستر خوان میں پائی جانے والی دہی کی اقسام اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ دہی انا طولیہ میں ہی نہیں  بلکہ ایک گھر سے دوسرے گھر  تک میں بھی مختلف طرح کا ہوسکتا ہے۔ دہی کو لذّت دینے والا بنیادی عنصر دودھ ہے۔ روزمرّہ زندگی میں سب سے زیادہ گائے کا دودھ استعمال ہونے کی وجہ سے زیادہ تر اس دودھ سے بنا دہی ملتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ بھیڑ، بکری اور بھینس کے دودھ سے بنے دہی بھی دستیاب ہیں۔ ہر دودھ کو جمانے کا طریقہ اور ہر دودوھ کے دہی کا ذائقہ مختلف ہے۔ بھیڑ کے دودھ سے بنا دہی تھوڑی سے کڑواہٹ  اور گائے کے دودھ کا دہی ہلکی سے ترشی لئے ہوئے ہوتا ہے۔ بھینس کے دودھ سے بنے دہی کا قوام اتنا گاڑھا ہوتا ہے کہ اسے سخت کہا جا سکتا ہے۔ یہی نہیں اس میں دیگر اقسام کے دہی کے مقابلے میں زیادہ مقدار میں  کیلشیئم اور معیاری پروٹین پائے جاتے ہیں۔

 

ترکیہ کے بعض  علاقے ایسے ہیں جن کی وجہ شہرت دہی ہے۔ مثلاًاستنبول کے علاقے 'قانلی جا' کو سو سال سے زیادہ عرصے سے دہی کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ اسی طرح استنبول کے علاقے سیلوری کا دہی بھی مشہور ہے۔ سیلوری  کے دہی کی تاریخ تقریباً 130 سال پُرانی ہے۔ 1870 میں یہاں صرف دہی بنانے کے لئے دہی خانے قائم کئے گئے ۔ ان دہی خانوں میں بنا دہی پورے استنبول میں پہنچایا جاتا تھا۔1930 میں ان دہی خانوں کو بڑا کیا گیا اور صرف اندرونِ شہر ہی نہیں یہاں کے بنے ہوئے دہی کو ملک کے دیگر شہروں تک بھی پہنچایا جانے لگا۔ سلیوری کے دہی کی مقبولیت موجودہ دور میں بھی برقرار ہے۔

 

ترکیہ میں دہی کی گونا گوں اقسام کی طرح اس سے بنائے جانے والے کھانوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ ترک دستر خوان میں دہی کو سوپ سے لے کر اشتہا آور کھانوں، میٹھے سے لے کر انواع و اقسام کے  سوس تک  متعدد شکلوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ضلع دینیزلی  اور اس کے اطراف کے علاقوں میں بکری کے دودھ کو آگ پر خوب تپی ہوئی دیگچی میں ڈال کر دودھ میں ہلکی جلی ہوئی لذّت لائی جاتی ہے۔ اس  دودھ سے بنے دہی کو سیخوں پر بھُنی ہوئی سبزیوں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔   ضلع حطائے  کے نمکین دہی کو  زیتون کے تیل اور مصالحہ جات کے ساتھ مِلا کر بطور اشتہا آور کھانے کے پیش کیا جاتا ہے۔ ترک باورچی خانے  میں دہی  کسی کھانے کی تیاری میں استعمال ہو یا نہ ہو ہر وقت کے کھانے میں رغبت سے کھائی جانے والی  ایک ناگزیر لذّت ہے۔



متعللقہ خبریں