پاکستان ڈائری - پاکستانی خواتین

پاکستانی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ہر فیلڈ میں اپنا لوہا منوارہی ہیں۔ گھر ہو یا تعلیمی ادارے ، کھیل کے میدان ہوں یا مسلح افواج ، میڈیا ہو یا شوبز، سیاست ہو وکالت خواتین ہر جگہ پاکستان کا نام روشن کررہی ہیں

1793252
پاکستان ڈائری - پاکستانی خواتین

پاکستان ڈائری - 10

پاکستانی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ہر فیلڈ میں اپنا لوہا منوارہی ہیں۔ گھر ہو یا تعلیمی ادارے ، کھیل کے میدان ہوں یا مسلح افواج ، میڈیا ہو یا شوبز، سیاست ہو وکالت خواتین ہر جگہ پاکستان کا نام روشن کررہی ہیں۔ ٹی آر ٹی اردو سروس ان تمام خواتین کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی

پاکستان کی سیاست، سماجی اور دینی خدمت میں بڑا نام ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی وہ اپنے مرحوم والد قاضی حیسن احمد امیر جماعت اسلامی کا مشن آگے لے کر چل رہی ہیں۔ عوام کی مدد ہو یا خدمت، دین کی ترویج ہو یا نشرواشاعت وہ ہمیشہ کام میں مگن رہتی ہیں۔وہ چھ بار پاکستان کی پچاس بااثر خواتین کی فہرست میں شامل ہوئی وہ قومی اسمبلی کی اوراسلامی نظریاتی کونسل کی ممبر رہ چکی ہیں۔سمیحہ راحیل قاضی نوشہرہ میں پیدا ہوئی ۲۰۰۹ میں پنجاب یونیورسٹی سے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی۔ وہ اس وقت انٹرنیشنل مسلم ویمن یونین کی چئرپرسن ہیں اور الخدمت فاونڈیشن کی سفیر بھی ہیں۔ وہ بارہ کتابوں کی مصنفہ ہیں۔ وہ جماعت اسلامی کے حلقہ خواتین کی نمائندگی کرتی ہیں اور اس وقت ڈائریکٹر امور خارجہ کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

سوشل میڈیا کو وہ دین کی ترویج کے لئے استعمال کررہی ہیں۔

 اس وقت ہزاروں خواتین ان سے قرآن پاک کی تفسیر پڑھ رہی ہیں۔

 

سبینہ ذاکر

تعلیم کے شعبے سے وابستہ تمام لوگ سبینہ ذاکرعرف میڈم سیبی سے واقف ہیں۔ انکی خدمات سے تعلیم کے شعبے میں سب واقف ہیں۔ وہ اس وقت ڈائریکٹر آف کمیونٹی کمیونیکشن آوٹ ریچ فار میلینیم ایجوکیشن فیوچرر ورلڈ سکول اور میلینیم یونیورسٹی کالج ہیں،وہ ۳۶ سال سے تعلیم کا حصہ ہیں۔انہوں انگلش اور نفسیات کی تعلیم حاصل کی۔ وہ گروپ لیڈر کی طرح کام کرتی ہیں تمام اسٹاف اور طالب علموں کو یکساں مواقع فراہم کرتی ہیں۔ نئ نسل انکے تجربے سے بہت کچھ سیکھ رہی ہے۔ انہوں نے چینی اور جرمن زبان کے فروغ کے لئے بہت کام کیا۔

وہ نیشنل بک فاونڈیشن کی سفیر ہیں ۔ اس کے ساتھ ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر کے ساتھ بھی کام کررہی ہیں۔ ان کی سماجی خدمات پر انکو ریڈکراس کی طرف سے ایوارڈ دیا گیا۔ انہوں نے یوایس ایڈ کے ساتھ بھی  تعلیم کے شعبے میں کام کیا۔ انکا وسیع تجربہ اور سماجی خدمات نئ نسل کی تربیت میں بہت کام آرہا ہے وہ نا صرف طالب علموں بلکے استاتذہ کی ٹرینگ پر بھی خصوصی توجہ دیتی ہیں۔ انہیں اسلام آباد ٹریفک پولیس کی طرف سے بھی ایوارڈ دیا گیا۔ وہ اس وقت آئی ایس پی آر کے ساتھ محافظ پروجیکٹ پر کام کررہی ہیں۔ وہ کمیبرج سریٹفائڈ استاد ہیں اور ماسٹر ٹرینر ہیں۔

 

سمیرا خان

افغانستان سے گولیوں کی بوچھاڑ میں رپورٹنگ کرتی لڑکی کی ویڈیو بہت وائرل ہوئی سب نے اس نوجوان رپورٹر کی بہادری کو بہت سراہاجی ہاں میں بات کررہی ہو سمیرا خان کی۔ وہ اٹھارہ سال سے صحافت کے ساتھ وابستہ ہیں دفاع فارن افئیرز اور پارلمینٹ کور کررہی ہیں۔ اس کےساتھ جنگ زدہ علاقوں سے بھی رپورٹنگ کرچکی ہیں۔ افغانستان میں اقتدار کی منتقلی کے دوران وہ واحد پاکستانی خاتون صحافی تھیں جنہوں نے گولیوں دھماکوں کے درمیان سے رپورٹ کیا۔ وہ ایکسپریس، پی ٹی وی ، خیبر اور انڈس جیسے بڑے نشریاتی اداروں کے ساتھ کام کرچکی ہیں اب وہ سماٹی و ی کے ساتھ وابستہ ہیں۔وہ سیاست ، دفاعی معاملات اور عالمی سیاست پر گہری نظر رکھتی ہیں۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اورسینٹر فار ائیروسپیس اور سیکورٹی میں ورکشاپ کا حصہ بنی۔ اس کے ساتھ آئی وی ایل پی بھی اینٹنڈ کرچکی ہیں۔وہ اردو انگریزی پشتو اور پنجابی روانی سے بولتی ہیں۔ پی ٹی وی  اور ایکسپریس ٹی وی نے انکو بہترین رپورٹنگ پر ایوارڈ دئے۔

 

زریاب راجپوت

زریاب پی ٹی وی کے مارنگ شو صبح پاکستان کو ہوسٹ کرتی ہیں اینکرنگ کی دنیا میں تیزی سے اپنا نام بنارہی ہیں۔ اپنے دھیمے اور شائستہ لہجے کی وجہ سے وہ مارننگ شو ہوسٹس میں منفرد نظر آتی ہیں۔۲۰۱۳ میں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے گریجویشن کی اس کے بعد وہ میڈیا سے منسلک ہوگئ۔ اس وقت وہ پاکستان کے ٹاپ برینڈزاور پی آر فرمز کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ ڈیجیٹل میڈیا انکی ایکسپرٹیز میں سے ایک ہے۔ وہ سپورٹس اینکرنگ بھی کرتی ہیں اور سرکاری تقریبات کی میربانی بھی انکو ملتی ہے۔



متعللقہ خبریں