نئی جہت بہتر ماحول06

یونیسکو کی فہرست میں شامل ترک تاریخی آثار

1715104
نئی جہت بہتر ماحول06

جیسا کہ یہ جانا جاتا ہے ، پورے اناطولیہ میں ہزاروں سال کا قدرتی اور ثقافتی ورثہ موجود ہے۔ ان میں سے کچھ اس قدر قیمتی ہیں کہ وہ یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہیں۔ استنبول ، دیورچی عظیم مسجد اور ہسپتال ، ہتوسا ، وہ نمرود اور زانتھوس-لیٹون ، سفرانبول ، ٹرائے قدیم شہر ، سیلیمیہ مسجد اور کمپلیکس ، alatalhöyük Neolithic City ، جو ترکی کے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل تھے ،  جن کا ذکر گزشتہ ہفتوں میں کیا تھا جبکہ  برگاما ملٹی لیئر کلچرل لینڈ اسکیپ ایریا ، برسا اور جمعہ لی قزلق  سمیت سلطنت عثمانیہ اور دیار بکر   قلعہ اور ہیسل  باغ کا بھی ہم نے ذکر کیا تھا۔  پروگرام کے اس ہفتے کی قسط میں ، ہم ان اثاثوں کے تعارف کے اختتام پر آئیں گے۔

ترکی کی یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ سائٹس میں سے ایک افیسوس ہے۔ افیسوس ازمیر کے مقامات میں سے ایک ہے اور یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہے۔ افیسوس ، جو 2015 میں درج کیا گیا تھا  ۔اس علاقے کی تاریخ تقریبا 9 ہزار سال ہے ، جس کا آغاز ماقبل تاریخ سے ہوتا ہے ، جس میں ہیلینسٹک ، رومن ،مشرقی روم ،  آرتمییسی اور عثمانی ادوار شامل ہیں۔

 

اینی آثار قدیمہ:

اینی آثار قدیمہ ، جو کارس میں واقع ہے ، 2016 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں  درج تھا۔ اینی آثار قدیمہ ایک کثیر ثقافتی شاہراہ ریشم کے راستے  پر  واقع بستی کے طور پر بہت اہمیت کا حامل ہے جہاں ابتدائی لوہے کے زمانے سے لے کر سولہویں صدی تک آباد کاری مسلسل جاری تھی ، اور جہاں قرون وسطیٰ کی ترقی ، شہرت ، فن تعمیر اور فنون لطیفہ کے لحاظ سے اس کی تمام چیزوں کو ایک ساتھ دیکھا جاتا ہے۔ 

افرودیسیاس کا تاریخی شہر:

ضلع آئیدین میں وا قع  یہ  پہلی بستی 5 ہزار قبل مسیح کی ہے۔ قدیم شہر افروڈیسیاس کو 2017 میں عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا ، اس کے ساتھ ساتھ تقریبا  2-3 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع سنگ مرمر کی قدیم کھدیاں بھی  ہیں۔

گوبیکلی تیپے جسے "انسانیت کا نقطہ آغاز" کہا جاتا ہے ، 2018 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں درج کیا گیا تھا۔  یہ علاقہ گوبیکلی  تیپےضلع شانلی عرفا میں واقع ہے  جو کہ  1963 میں دریافت کیا گیا تھا تاہم یہ علاقہ 1994 کے بعد کی گئی کھدائی کے لیے مشہور ہو گیا۔ کھدائی سے پتہ چلا ہے کہ اس خطے کی تاریخ 12 ہزار سال ہے۔

ارسلان تیپے:  

ارسلان تیپے آثار قدیمہ ، جو کہ ملاتیامیں واقع ہے  سن  2021 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ ارسلان تیپے جس کی تاریخ چھٹی صدی قبل مسیح کی ہے ، ایک سرکاری ، مذہبی اور ثقافتی مرکز کے طور پر کھڑا ہے جہاں اشرافیہ نے جنم لیا اور پہلی ریاستی شکل سامنے آئی۔

گوریمےنیشنل پارک اور کاپادوکیا: 

نیو شہر میں واقع گوریمےقومی پارک اور کاپادوکیا 1985 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں داخل ہوا۔ گوریمے قومی  پارک ، دیرین کوئے  اور قائماکلی زیر زمین شہر کارلک چرچ ، ییلیز تھیوڈورو چرچ اورسوعانلی آثار قدیمہ اس علاقے کے نمایاں مقامات میں شامل ہیں۔

پاموک قلعہ-ہیراپولیس:

 قدیم شہر پاموک قلعہ-ہیراپولس ، جو 1988 میں یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا ، کیلشیم آکسائڈ پر مشتمل پانی اور اس کے کھنڈرات کے بعد  شاندار ہیلینسٹک اور ابتدائی عیسائی ادوار کے شاندار سفید ٹراورٹائن کے لیے مشہور ہے۔ دینزلی سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ علاقہ اپنے شفا بخش پانیوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے جو کہ مختلف بیماریوں کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔

 ۔


ٹیگز: #نئی جہت

متعللقہ خبریں