کیا آپ جانتے ہیں۔ 80

کیا آپ جانتے ہیں۔ 80

1669872
کیا آپ جانتے ہیں۔ 80

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ترکی دستر خوان کے " دونیر کباب " یعنی گھومنے والے کباب کی تاریخ  18 ویں صدی تک جاتی ہے؟

 

اناطولیہ میں دونیر کباب کے بارے میں دستیاب اوّلین معلومات 1750 کے سالوں سے متعلق ہیں۔ وسطی ایشیاء  سے متعلق کباب کی اس قسم کا ذکر18 ویں صدی میں دورِ عثمانی کے سیاحت ناموں میں داخل ہونا شروع ہوا۔

 

دونیر کباب کو بھیڑ کو گھومنے والی چرخی پر چڑھا کر پکانے سے الہام حاصل کر کے پکانا شروع کیا گیا۔  موجودہ دور کے دونیر  کباب کے بارے میں بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ  جنگ کے دنوں میں فوجی کچے گوشت کو تلوار پر چڑھا کر آگ پر رکھتے اور پکنے والے حصے کو چھُری سے کاٹ کاٹ کو الگ کرتے رہتے تھے۔ ایک اور ماخذ کا دعوی ہے کہ دونیر کباب 1850 میں ضلع برصا کے اسکندر بے نے ترک دستر خوان سے متعارف کروایا۔ برصا کو دونیر کباب کے آغاز کے جگہ مانا جاتا ہے۔ روایت کے مطابق اسکندر بے بچپن میں اپنے والد کے ریستوران میں سالم بھیڑوں کو عمودی سلاخوں پر چڑھا کر پکانے کا تجربہ کرتا ہے ۔ یہ عمودی طریقہ کامیاب رہتا ہے اور سالوں بعد دونیر کباب کی شکل میں پہچانا جانے لگتا ہے۔

 

تاہم دونیر کباب کی سینڈوچ کے فارمولے پر "فاسٹ فوڈ" کی حیثیت سے فروخت کا سلسلہ 20 ویں صدی کے اواخر میں شروع  ہوا۔ دونیر کباب کو اس وقت دنیا کے متعدد ممالک میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔



متعللقہ خبریں