تجزیہ 17

لیبیا کی قومی مطابقت حکومت کے ساتھ ترکی کا فوجی تعاون اور اس ملک میں بدلتا توازن

1405133
تجزیہ 17

لیبیا میں  طویل عرصے سے جاری جھڑپیں اور تصادم حالیہ ایام میں ترکی کی قومی مطابقت حکومت کو  فوجی  معاونت  کے آغاز کے ساتھ ایک نئے مرحلے میں داخل ہوئے ہیں تو پہلی بار  قومی مطابقت حکومت  کی قوتوں نے باغی جنرل خفتر کے خلاف پیش قدمی  کرنی شروع کر دی ہے۔  ان قوتوں نے مغربی فرنٹ لائن پر واقع سٹریٹیجک اہمیت کے حامل شہروں پر قبضہ کرنے میں کامیابی حاصل کر  لی ہے  تو یہ تیونس کی سرحدوں کےقریب تک پہنچ گئی ہیں۔ چند دن قبل انہوں نے طرحونہ  کو اپنے قبضے میں لینے  کے لیے  عسکری آپریشن شروع کیا ہے۔

سیتا خارجہ پالیسیوں کے تحقیق دان جان اجون کا اس موضوع پر تجزیہ۔۔۔

باغی جنرل حفتر نے  متحدہ عرب امارات سمیت مصر، سعودی عرب، فرانس، اسرائیل اور آخر میں روس کا بھی تعاون حاصل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم کردہ قومی مطابقت حکومت کے خلاف بغاوت کر دی تھی۔  جنرل نے ملک کے مشرق میں  مصری سرحدو ں سے متصل توبروق شہر میں ایک متبادل انتظامیہ  تشکیل دیتے ہوئے   اوپر بیان کردہ ممالک کے تعاون کے ساتھ  درمہ اور بن غازی کی طرح کے بڑے شہروں کو اپنے قبضے میں لینے میں کامیابی حاصل کر لی تھی  بعد ازاں طرابلس  اور مصراطہ   سمیت قومی مطابقت حکومت کی تحویل میں ہونے والے بڑے شہروں کو ہدف بنانا شروع کر دیا تھا۔ حفتر نے  لیبیا کے اندرونی توازان سے ہٹ کر دوسرے ممالک کے  ایک بکاؤ عنصر کے طور پر حرکت کرتے ہوئے  ان ممالک کے مفادات کے نام  پر لیبیا  میں آمریت قائم کرنے کے درپے تھا۔ قومی مطابقت  حکومت  اقوام ِ متحدہ کے نزدیک سرکاری حیثیت حاصل ہونے کے باوجود مطلوبہ سطح پر عالمی تعاون حاصل کرنے میں ناکام رہی۔  اس  حکومت کا  اسلامی  تشخص ، متحدہ عرب امارات کی طرح کے ممالک  کے عالمی اداروں پر اثرِ رسوخ سے   بالخصوص امریکی صدر  کی سر پرستی میں لابی سرگرمیوں سے کمزور پڑتا  جا رہا تھا۔

ترکی  نے حفتر  کی مدد کرنے والے اتحاد کےخلاف ایک واضح مؤقف کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرکاری حکومت کی صف میں جگہ پانے کو ترجیح دی۔ لیبیا میں مصر یا پھر شام کی طرح کے حالات پیدا نہ ہونے کے لیے جدوجہد کا مظاہرہ کرتے وقت  یہ لیبیا کے محض لیبیائی عوام کی حاکمیت میں رہنے کے لیے سیاسی اقدامات اٹھا رہا تھا۔  تا ہم حفتر سے منسلک قوتوں  کے طرابلس کے لیے خطرات پیدا کرنے کے بعد  قومی مطابقت حکومت کی قوتوں کے ساتھ ایک عسکری معاہدہ قائم کرتے ہوئے  میدانِ جنگ میں عسکری حقائق کو بدل سکنے والے اقدامات اٹھائے۔ یہ ترک  دستے  تربیت و مشاورت کے نام پر لیبیا میں متعین ہیں تو طرابلس اور مصراتہ فضائی حدود   کا کنٹرول سنبھالا ہے۔ قومی مطابقت حکومت کو   جدید فوجی سازو سامان  کے ساتھ لیس کرتے ہوئے    اس کے ہاتھ مضبوط کیے ہیں تو خاصکر ٹی بی ٹو ڈراؤن طیاروں کی بدولت حفترقوتوں کی فوجی بالا دستی کو ختم کرد یا ہے۔

ترکی کے  میدان ِ جنگ میں ان اقدامات کے ساتھ حفتر اور اس کے حمایتیوں  کا  طرابلس  پر قبضہ جمانے کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے  تو قومی  مطابقت قوتوں نے اس کے خلاف  وسیع پیمانے کی فوجی کاروائیاں کرتے ہوئے  تیونس کی سرحدوں تک کے علاقے کا کنڑول واپس اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔  ملک  کے مغربی  جانب واقع   سٹریٹیجک فوجی ہوائی اڈے  الا واطیہ کا محاصرہ کر لیا گیا ہے تو طرابلس کے جنوب۔ مشرق میں واقع اہم شہر  ترہونہ پر قبضہ جمانے کے زیر مقصد  وسیع پیمانے کی کاروائی شروع کی گئی ہے ، اب میدان جنگ میں قومی مطابقت حکومت کا پلڑا بھاری ہو گیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں