پاکستان ڈائری - 23

گیارہ جون کو تحریک انصاف کی حکومت نے اپنا پہلا بجٹ پیش کیا ۔بجٹ کا حجم 70 کھرب 22 ارب ہے۔بجٹ تحریک انصاف کے وزیر محصولات حماد اظہر نے پیش کیا۔بجٹ کا خسارا 3560 ارب ہے

1218106
پاکستان ڈائری - 23

پاکستان ڈائری - 23

 پی ٹی آئی نے حکومت میں آنے سے پہلے اپنے کارکنان اور عوام کو بہت سنہری منظرنامہ پیش کیا کہ جیسے ہی وہ حکومت میں آئیں گے پورا پاکستان تبدیل ہوجائے گا ہر طرف دودھ شہد کی نہریں بہنا شروع ہوجائیں گے۔تاہم حکومت میں آکر پی ٹی آئی کو اس بات احساس آہستہ آہستہ ہونا شروع ہوگیا کہ قرضے میں ڈوبے ہوئے ملک کی معیشت کو آگے لے کر چلنا کوئی آسان بات نہیں ۔پی ٹی آئی کے سٹار اسد عمر کو ان عہدے سے ہٹانا ایک طرح سے بہت بڑا سیٹ بیک تھا کیونکہ پی ٹی آئی کی معاشی پالسی اسد عمر پر زیادہ انحصار کر رہی تھی۔ حالات سست روی کا شکار ہیں نیا پاکستان بننے میں ابھی دیر ہے اور حکومت مسلسل اپوزیشن اور میڈیا کی طرف سے تنقید کی زد میں ہے۔تاہم یہ میرا اپنا خیال ہے کہ حکومت کو ابھی سال مکمل نہیں ہوا تو انہیں کام کرنے کا موقع ملنا چاہئے ۔تنقید برائے تنقید نہیں تنقید برائے تعمیر ہونی چاہے ۔

11 جون کو تحریک انصاف کی حکومت نے اپنا پہلا بجٹ پیش کیا ۔بجٹ کا حجم 70 کھرب 22 ارب ہے۔بجٹ تحریک انصاف کے وزیر محصولات حماد اظہر نے پیش کیا۔بجٹ کا خسارا 3560 ارب ہے۔

اس میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 550 ارب ہے اور ترقیاتی کاموں میں 1800 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔دفاعی بجٹ 1150 کھرب روپے ہے۔توانائی کے لئے 80 ارب مختص کیے گئے۔تعلیم کے لئے 57 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔صحت کے لئے 93 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔زراعت کے لئے 280 ارب روپے شامل ہیں ۔

نئے بجٹ کے مطابق اگر آپ کی تنخواہ سالانہ چھ لاکھ سے کم ہے تو آپ پر ٹیکس نہیں لگے گا۔ایک لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ڈھائی ہزار روپے ٹیکس لگے گا،ڈیڑھ لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ساڑھے سات ہزار روپے اور دو لاکھ روپے پر پندرہ ہزار روپے انکم ٹیکس کاٹا جائے گا۔بجٹ میں 11 کھرب کے ٹیکس لگائے گئے ہیں ۔وفاقی بجٹ میں دودھ، کریم ،چینی،خشک دودھ،کوکنگ آئل، مشروبات، سگریٹ اور پراسیس فوڈ مہنگا کردیا گیا۔گاڑیاں، سیمنٹ، ماربل بھی بجٹ میں مہنگے ہوئے ۔فاٹا اور کراچی کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان ہوا۔

اس ہی حوالے سے میں نے سوشل میڈیا صارفین سے سوال پوچھا اور پول بنا کر سروے کیا کہ ان کے مطابق پی ٹی آئی کا پیش کردہ پہلا بجٹ عوام دوست ہے یا عوام دشمن ۔اس پول پر 13 ہزار سے زائد سوشل میڈیا صارفین نے ووٹ کیا۔77 فیصد کے مطابق بجٹ عوام دوست اور 23 فیصد کے مطابق بجٹ عوام دشمن ہے۔

ایک سوشل میڈیا صارف لاوڈ اسپیکر نے ٹویٹ کیا مجھے یقین ہے کہ مجھ سے لئے گئے ٹیکس اب منی لانڈرنگ ہوکر لندن دبئی نہیں جائیں گے۔صلاح الدین نے کہا کہ جتنی مشکل میں معیشت ہے اس حساب سے یہ ایک بہترین بجٹ ہے۔بزنس مین کنور معیز خان نے ٹویٹ کیا کہ نا آپ اسکو فرینڈلی کہہ سکتے ہیں نا ہی نان فرینڈلی مشکل وقت میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں ۔

فوٹوگرافر سید فیاض علی نے کہا پی ٹی آئی نے بہترین بجٹ پیش کیا اس میں نچلے طبقے کو ریلیف ملا۔تاہم مڈل کلاس مشکل کا شکار ہوگی۔چھوٹی چڑیا نامی ٹویٹر صارف نے کہا غریب طبقے کو کون پوچھتا ہے گوشت کی قیمت دیکھ لیں یہ غریب کو اب عید پر بھی نصیب نہیں ہوگا۔منتظر مہدی نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیا۔

ایس ایم بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پول کے رپلائے میں کہا کہ یہ بجٹ عوام دوست نہیں بلکے ملک دوست ہے۔سلمان مہدی انکی بات سے متفق نہیں نظر آئے اور کہا کہ بجٹ میں ہیوی ٹیکس متوقع تھا کم از کم کھانے پینے کی اشیاء پر سبسڈی ہونی چاہے تھی۔ نعیم نامی شہری نے بحث کو کچھ یوں سمیٹا 

ہندسوں کےہیرپھیر نے الجھا رکھا ہے قوم کو

بڑھائی ہےتنخواہ لگاکر ٹیکس امیرے شہر نے

تعلیم دوں بچوں کو یا روٹی دو وقت کی 

سوال الجھے ہیں میرے جواب کی تلاش میں 

 



متعللقہ خبریں