راہ ترقی پر گامزن ترکی48

ترک۔روس تعلقات اور شعبہ سیاحت

624521
راہ ترقی پر گامزن ترکی48

 سیاحتی شعبہ  کسی بھی ترقی  پذیر ملک کے لیے روزگار  کے مواقع پیدا کرنے اور  معاشی ترقی   کا   اہم  ستون  ہوتا ہے۔ عالمی سیاحتی  انجمن    کے مطابق ، دنیا میں ہر 11 افراد میں سے ایک  بالواسطہ یا بلاواسطہ اس شعبے سے منسلک  ہے  ۔ ترقی پذیر  ممالک    کی جغرافیائی و موسمی   خصوصیات ،تاریخی آثار اور پیشہ ور افراد  کی موجودگی  اس شعبے میں ترقی  کا سبب بنتی ہے۔ ایک تحقیق  کی رو سے  سیاحتی  اعتبار سے متعلقہ ممالک میں  ملکی کرنسی کو بھی کافی اہمیت حاصل ہے  کیونکہ  یہ شعبہ ملکی خزانے کو ذر مبادلہ کمانے کا بھی وسیلہ بنتا ہے جس سے ملکی ترقی کا پہیہ بخوبی چلتا ہے۔

 ترکی  ترقی پذیر ممالک    کی فہرست میں  نوجوان اور باصلاحیت آبادی کا حامل  گنجان آباد ملک ہے  جس کا شمار دنیا کی  20 اہم اقتصادی طاقتوں میں ہوتا ہے۔ سن 80 کی دہائی کے بعد ترکی میں سیاحتی شعبہ ترقی پانے لگا  جس    کے نتیجے میں اس وقت ترکی غیر ملکی سیاحوں کی کثیر تعداد کے اعتبار سے  دنیا کے چند گنے چنے ملکوں میں  شامل ہے ۔ حالیہ عرصے میں امریکی سینٹرل بینک  کی طرف سے سود کی شرح میں اضافے کا اثر امریکی ڈالر کی قدر و قیمت  پر بھی پڑا ہے ۔ امید ہے کہ اس کا اثر ترک معیشت پر مثبت انداز میں پڑے گا۔صدر رجب طیب ایردوان   اور روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹین کے مابین  دو طرفہ  ملاقاتوں   کے نتیجے میں   سیاحتی شعبہ پر  بہتر اثرات مرتب ہوئے اور ملنے والی خبروں  سے معلوم ہوتا ہے کہ  دونوں ممالک کے درمیان  تعلقات  کی از سر نو تشکیل سے شعبہ سیاحت   میں جان  پڑ گئی ہے   جس کے نتیجے میں  ایک اندازے کے مطابق اگلے سال    3٫5  تا 4 ملین  کے  قریب روسی سیاحوں کی ترکی آمد متوقع ہے ۔ترکی میں ایک غیر ملکی سیاح تقریباً 800 ڈالر خرچ کرتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ  ملکی خزانے کو   ان روسی سیاحوں کی مد میں 3 تا 4 ارب ڈالر حاصل ہونگے جبکہ  روس کے علاوہ  دیگر یورپی ممالک   سے بھی  سیاحوں کی تعداد  میں اضافے کا امکان ہے جس سے دیگر غیر ملکی زر مبادلہ بھی حاصل ہوسکے گا۔

 

 سیاحتی شعبہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ممالک کے لیے اہم  ہے  جس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں بالخصوص ترقی پذیر ممالک   کی اقتصادی ترقی میں  زر مبادلہ  کی آمد   کافی  مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ترکی کا شمار سیاحتی اعتبار سے  کافی   مالا مال  دس  بہترین ممالک میں ہوتا ہے۔ گزشتہ سال  ترکی  کی سیر کےلیے 40 ملین سیاح آئے ۔ گزشتہ دنوں روس اور ترکی کے درمیان  نئے معاہدوں کے تحت  سیاحتی شعبہ مزید تقویت پائے گا  جس  کے نتیجے میں یہ سیاح  کثیر تعداد میں غیر ملکی زر مبادلہ   استعمال کریں گے جس سے ملکی خزانے   اور معیشت دونوں  میں  بہتری آئے گی ۔


ٹیگز: #روس , #ترکی

متعللقہ خبریں