ڈبلیو ایچ او نے غزہ کی پٹی کو "انسانی امداد کی فوری، مسلسل اور بلا رکاوٹ ترسیل"بل منظور کر لیا

یہ اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں  میں دو ماہ قبل  شروع ہونے والے تنازعات پر پہلا مصالحتی  فیصلہ ہے۔میں جانتا ہوں کہ یہ آسان نہیں تھا، لیکن    کامیابی حاصل کرنا اہم تھا۔ "

2075026
ڈبلیو ایچ او نے غزہ کی پٹی کو "انسانی امداد کی فوری، مسلسل اور بلا رکاوٹ ترسیل"بل منظور کر لیا

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی انتظامیہ کمیٹی  نے غزہ کی پٹی کو "انسانی امداد کی فوری، مسلسل اور بلا رکاوٹ ترسیل" کا مطالبہ کرنے والی مسودہ قرار داد کو متفقہ طور پر قبول کر لیا  ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی انتظامیہ کمیٹی  کے 34 ممالک کے نمائندوں  نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں  حفظان ِصحت کی صورتحال پر خصوصی اجلاس میں ملاقات کی۔

اجلاس میں ہونے والی ووٹنگ میں، غزہ کی پٹی کو "فوری، مسلسل اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی" کے لیے قرار داد کے مسودے کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

افغانستان، مراکش، قطر اور یمن کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کے مسودے میں درخواست کی گئی ہے کہ شہری آبادی کو ادویات اور طبی سامان فراہم کیا جائے اور آزادی سے محروم  کیے جانے والے تمام لوگوں کو علاج معالجے کی سہولت میسر  ہونے کا  مطالبہ اور  مریضوں کوغزہ کی پٹی  سے  نکلنے کی اجازت   دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ میں، متحدہ امریکہ نے، جس نے غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے مسودے کو ویٹو کر دیا  تھا، تاہم اس نے  ڈبلیو ایچ او کی قرارداد کے متن پر اتفاق رائے کی مخالفت نہیں کی، لیکن  اس کا کہنا ہے کہ اس کو "اہم تحفظات  لاحق ہیں  اور  توازن کی کمی پر اسے  افسوس ہے۔

قرارداد کے مسودے کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبریئس نے رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے  ہوئے  کہا، ’’آپ نے وہ کچھ حاصل کیا ہے جو رکن ممالک آج تک دوسرے پلیٹ فارمز  پر حاصل  کرنے میں ناکام رہے  ہیں:  یہ اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں  میں دو ماہ قبل  شروع ہونے والے تنازعات پر پہلا مصالحتی  فیصلہ ہے۔میں جانتا ہوں کہ یہ آسان نہیں تھا، لیکن    کامیابی حاصل کرنا اہم تھا۔ "

ایک دن ہتھیاروں کے خاموش ہونے  اور آسمان سے بم گرنا بند ہونے  کی تمنا کا اظہار کرنے والے  گیبریئس نے کہا، "ہمیشہ کی طرح، اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو جس دوا کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ ایسی دوا نہیں ہے جسے ہم  ایک ٹرک یا ایک سرنج کے ساتھ  سر انجام  دے سکتے ہیں۔ سب سے قیمتی اور اکثر نایاب ہونے والی  دوا امید ہے۔"



متعللقہ خبریں