دنیا کے 20 امیر ترین ممالک میں کاربن کے پھیلاو میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے

سال 2020 میں وباء کی وجہ سے ماحول میں کاربن ڈی آکسائیڈ کی شرح 6 فیصد کمی، رواں سال میں اس شرح میں 4 فیصد اضافہ متوقع

1719647
دنیا کے 20 امیر ترین ممالک میں کاربن کے پھیلاو میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے

دنیا کے امیر ترین 20 ممالک میں کاربن کے پھیلاو میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

بی بی سی کی خبر میں کہا گیا ہے کہ موحولیاتی شفافیت رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں وباء کی وجہ سے ماحول میں کاربن ڈی آکسائیڈ کی شرح 6 فیصد کم ہو گئی تھی لیکن رواں سال میں اس شرح میں 4 فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

چین، بھارت اور ارجنٹائن جیسے ممالک سال 2019 کی کاربن کے پھیلاو کی حد کو عبور کر جائیں گے۔ علاوہ ازیں فوسل ایندھن کے مستقل استعمال نے گلوبل درجہ حرارت کے کنٹرول کی کوششوں کی بیخ کنی کی ہے۔

روپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا سبب کاربن کا پھیلاو ہے اور اس پھیلاو میں 75 فیصد حصہ جی20 ممالک کا ہے۔ جی20 ممالک میں رواں سال کوئلے کے استعمال میں 5 فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

اس اضافے کے 60 فیصد کا ذمہ دار چین ہے اس کے علاوہ امریکہ اور بھارت میں بھی کوئلے کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے۔

روپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امیر ممالک میں وِنڈ اور سولر انرجی کے استعمال میں بھی اہم سطح پر اضافہ ہوا ہے۔ سال 2020 میں قابل تجدید توانائی کے وسائل 10 فیصد تھے جو بڑھ کر 12 فیصد ہو گئے ہیں۔



متعللقہ خبریں