اس آفت کی ذمہ دار ووہان لیبارٹری نہیں ہے: شی جِنگ لی

دنیا کو پیش آنے والی اس آفت کی ذمہ دار ووہان لیبارٹری نہیں ہے، ایک معصوم سائنس دان پر مستقل کیچڑ اُچھالا جا رہا ہے: شی جِنگ لی

1658607
اس آفت کی ذمہ دار ووہان لیبارٹری نہیں ہے: شی جِنگ لی

 چین کے ووہان متعدی بیماریوں کے انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر شی جِنگ لی نے ووہان لیبارٹری کے کورونا وائرس پیدا کرنے یا پھیلانے سے متعلق دعووں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

شی نے نیو یارک ٹائمز کے رپورٹر کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ دنیا کو پیش آنے والی اس آفت کی ذمہ دار ووہان لیبارٹری نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ میں ثبوت سے محروم چیز کا ثبوت کہاں سے پیش کروں؟ دنیا اس نتیجے پر کیسی پہنچی میری سمجھ سے باہر ہے۔ ایک معصوم سائنس دان پر مستقل کیچڑ اُچھالا جا رہا ہے۔

لیبارٹری میں 2017 میں کئے جانے والے تجربے کے بارے میں دعووں کے حوالے سے شی نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ یہ وائرس زیادہ خطرناک شکل  اختیار کرے اس لئے تجربات ، گین آف فنکشن GOFتجربات سے مختلف تھے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وائرس معمولوں سے انواع تک کیسے پہنچ گیا۔ ہماری لیبارٹری میں نہ تو کبھی وائرس کو جان لیوا بنانے کے لئے GOFتجربات کئے گئے ہیں اور نہ ہی ایسے تجربات میں اشتراک کیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق شی اور ان کی، انسٹیٹیوٹ سے منسلک، ٹیم نے 2017 میں اپنے ایک تجربے کی رپورٹ شائع کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق ٹیم نے وائرس کی انسان کو منتقلی اور پھیلاو کی صلاحیت کو جانچنے کے لئے موجود وائرس سے ایک نیا ہائیبرٹ بیٹ کورونا وائرس بنایا تھا۔ مذکورہ وائرس کے ٹکڑوں میں سے ایک انسانوں کے لئے متعدی بیماری کی حیثیت رکھتا تھا۔

واضح رہے کہ ووہان لیبارٹری کو  2002 سے2003 کے سالوں میں پھیلنے والی سارس وباء کے بعد چمگادڑوں سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے آرکائیو کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔

 



متعللقہ خبریں