قطبِ شمالی کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ باعث تشویش

12 ممالک سے 81 ہزار سائنسدانوں کی شراکت سے تیار کردہ سالانہ "شمالی قطب رفپورٹ کارڈ" نامی ایک تحقیق کے نتائج کا اعلان

1105371
قطبِ شمالی کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ باعث تشویش

 

اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ شمالی قطب  حالیہ 5 برسوں میں دنیا کے باقی ماندوہ علاقوں سے دو گنا زیادہ گرم ہوتے ہوئے  اپنی تاریخ کے گرم ترین دور سے گزر رہا ہے۔

متحدہ امریکہ کی  نیشنل اوشیئن ایٹموسفیئر اسوسیئیشن  نے شمالی قطب میں تحقیقاتی پروگرام  کے زیر تحت 12 ممالک سے 81 ہزار سائنسدانوں کی شراکت سے تیار کردہ سالانہ "شمالی قطب رفپورٹ کارڈ" نامی ایک تحقیق کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔

شمالی قطبی علاقے  میں 20147 تا 2018 کے درمیانی عرصے میں علاقے میں درجہ حرارت کا ریکارڈ  بنانے کے  برس سن انیس سو سے لیکر ابتک  گرم ترین دورانیہ ہونے  کا اعلان  کیا گیا ہے۔

علاقے میں سب سے زیادہ گرم سال 2016 اور دوسرے  گرم ترین سال 2018 ہونے کا تعین ہوا ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ درجہ  حرارت میں یہ تغیر شمالی طب کے دور دراز علاقوں میں بھی محسوس  کیا  جا رہا ہے  جو کہ کرہ  ارض میں در جہ حرارت میں سنجیدہ سطح کے اتار چڑھاؤ کا موجب بن رہا ہے۔

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ اس سال قطب شمالی کا درجہ حرارت وہاں پر سردیوں کے اوسط درجہ حرارت سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے جس پر انہیں شدید تشویش ہے۔اس وقت قطب شمالی پر آدھی رات کا وقت ہے، سردیوں کا موسم ہے کیونکہ سورج افق سے نیچے ہے۔ ہر سال یہ کیفیت مارچ تک جاری رہتی ہے اور پھر اگلے 6 ماہ کیلئے افق پر سورج نکل آتا ہے۔



متعللقہ خبریں