یونان کا بین الاقوامی قرض دہندگان کے لیے ایک نیا اقتصادی پروگرام
نیا پروگرام ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں 12 ارب یورو کی بچت پالیسیوں پر مبنی ہے
یونان نے بین الاقوامی قرض دہندگان کو ایک نیا اقتصادی پروگرام پیش کیا ہے۔
حکومتی حصہ داروں اور وزیر اعظم الیکسسز چپراس کے درمیان جامع مذاکرات کے بعد اصلاحاتی منصوبے پر اتفاق قائم کر لیا گیا ہے۔
اس منصوبے کو یونان کو دی گئی مہلت کے پورا ہونے سے قبل یورو گروپ کے حوالے کیا گیا۔
نیا پروگرام ٹیکسوں میں اضافے اور سرکاری اخراجات میں 12 ارب یورو کی بچت پالیسیوں پر مبنی ہے۔
خیال رہے یونانی عوام نے بروز اتوار منعقدہ ریفرنڈم میں 8 ارب یورو کی کٹوتی کیے جانے کے سوال کا منفی میں جواب دیا تھا۔
ان کٹوتیوں کے ریفرنڈم میں مسترد کردہ سطح سے زیادہ بلند سطح پر ہونا حکومت یونان کے اندر بحث و مباحثہ کا موجب بنا ہے اور بعض بینکوں نے اس تجویز کی مخالفت بھی کی ہے۔اس پروگرام پر آج شام یونانی پارلیمان میں رائے دہی متوقع ہے۔
پیش کردہ تجاویزپر اولین طور پر کل یکجا ہونے والے یورپی یونین کے وزراء خزانہ غور کریں گے۔
جبکہ بروز اتوار مذکورہ ملکوں کے سربراہان برسلز میں یکجا ہوتے ہوئے اس ضمن میں کسی نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
آخری امدادی پیکیج کو وصول نہ کر سکنے والا یونان آئی ایم ایف کو واجب الادا قرضے کی قسط کو ادا نہ کر سکا تھا۔
متعللقہ خبریں
![ترکیہ نے افریقی براعظم میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری الجزائر میں کی ہے، نائب صدر](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/eb78/a64e/32ae/6679162e7ba69.jpg?time=1719288230)
ترکیہ نے افریقی براعظم میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری الجزائر میں کی ہے، نائب صدر
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم مسلسل بڑھ رہا ہے، ہمارا تجارتی حجم کا ہدف 10 بلین ڈالر ہے