پاکستان کےاقتصادی سروے برائے مالی سال 2019-20 میں حسابات جاریہ کے خسارے میں تہتر فیصد کمی

مشیر خزانہ نے کہا کہ مالی خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کے چار فیصد تک لایا گیا ہے جبکہ گزشتہ برس یہ خسارہ پانچ اعشاریہ ایک فیصد تھا۔ مزید تفصیل بتاتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہاکہ زرعی شعبے میں دو اعشاریہ چھ سات فیصد کی نمایاں ترقی دیکھی گئی

1434536
پاکستان کےاقتصادی سروے برائے مالی سال 2019-20 میں حسابات جاریہ کے خسارے میں تہتر فیصد کمی

اقتصادی سروے برائے مالی سال 2019-20 میں حسابات جاریہ کے خسارے میں تہتر فیصد کمی دیکھی گئی ہے اور یہ بیس ارب ڈالر سے کم ہو کر تین ارب ڈالر پر آگیا ہے۔

اقتصادی سروے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں جاری کیا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ مالی خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کے چار فیصد تک لایا گیا ہے جبکہ گزشتہ برس یہ خسارہ پانچ اعشاریہ ایک فیصد تھا۔
مزید تفصیل بتاتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہاکہ زرعی شعبے میں دو اعشاریہ چھ سات فیصد کی نمایاں ترقی دیکھی گئی جو گزشتہ سال حاصل ہونے والی صفر اعشاریہ پانچ آتھ فیصد ترقی سے بہت زیادہ ہے
صنعتی شعبے میں عبوری شرح نمو منفی دو اعشاریہ چھ چار فیصد تک رہنے کی توقع ہے اور یہ کم شرح بنیادی طورپر کان کنی کے شعبے میں منفی آٹھ اعشاوریہ آٹھ دو فیصد کی شرح نمو اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سات اعشاریہ سات آٹھ فیصد کمی کی وجہ سے ہوئی ۔
مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران افراط زر کا دبائو دیکھا گیا اور اس سال جنوری میں مہنگائی میں چودہ اعشاریہ چھ فیصد اضافہ ہوا تاہم حکومت کے بروقت اقدامات کی بدولت صارفین کیلئے قیمتوں کا انڈیکس اس سال اپریل میں کم ہوکر آٹھ اعشاریہ پانچ فیصد پرآگیا ۔
یہ مسلسل تیسرا مہینہ تھا جب مہنگائی میں کمی دیکھی گئی جبکہ گزشتہ تین ماہ میں اس میں چھ فیصد سے زائد کمی دیکھی گئی ۔
رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ملک کی مجموعی برآمدات گزشتہ سال کی چالیس ارب تیس کروڑ ڈالر سے کم ہوکر چھتیس ارب دس کروڑ تک آگئیں برآمدات میں یہ کمی سولہ اعشاریہ نو فیصد رہی ۔
پہلے دس ماہ کے دوران ترسیلات زر بڑھ کر اٹھارہ ارب اسی کروڑ ڈالر ہوگئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران بیرون ملک سے بھیجی جانے والی رقوم کا حجم سترہ ارب اسی کروڑ ڈالر تھا



متعللقہ خبریں