نئی " زندگی" اپلیکیشن سے بچوں کے والدین میں آگاہی اور شعور پیدا کرنے میں مدد ملے گی: عمران خان

وہ پیر کو انسداد منشیات کیلئے ”زندگی“ ایپلی کیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے منشیات کے خلاف موبائل ایپلی کیشن کی تیاری اور آغاز پر متعلقہ اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کا استعمال نوجوان نسل کو تباہ کر رہا ہے

1335873
نئی " زندگی" اپلیکیشن  سے بچوں کے والدین میں آگاہی اور شعور پیدا کرنے میں مدد ملے گی: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ منشیات اور بچوں کے ساتھ جنسی تشدد بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور یہ پاکستان کیلئے شرمناک ہے، ان مسائل سے نمٹنا کسی ایک ادارے یا محکمہ کا کام نہیں بلکہ والدین، اساتذہ، آئمہ کرام، علماءسمیت ساری قوم کو مل کر اس کے خلاف کھڑے ہونا ہے اور پورے معاشرے کو یہ جنگ جیتنی ہے۔

 وہ پیر کو انسداد منشیات کیلئے ”زندگی“ ایپلی کیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے منشیات کے خلاف موبائل ایپلی کیشن کی تیاری اور آغاز پر متعلقہ اداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کا استعمال نوجوان نسل کو تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے معاشرے کا بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے لیکن بدقسمتی سے اس حوالہ سے عوام میں زیادہ شعور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کا استعمال پہلے صرف یونیورسٹیوں کے طلباءمیں سننے میں آتا تھا لیکن اب سکولوں کے بچے بھی اس لعنت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات بھی تباہ کن ہیں، یہ بھی بہت بڑا مسئلہ ہے، شرم کے مارے لوگ اس پر بات نہیں کرتے، یہ مسئلہ ایک وباءکی صورت پھیل چکا ہے، ہماری حکومت نے اس حوالہ سے کافی کام کیا ہے، موبائل فون کی وجہ سے بھی منشیات اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں اضافہ ہو رہا ہے اور معاشرے میں تباہی پھیل رہی ہے، ہمیں اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے، یہ اے این ایف اور پولیس سمیت کسی ایک محکمہ کا کام نہیں، ساری قوم کو مل کر اس کے خلاف کھڑے ہونا ہو گا کیونکہ جب قوم کوئی فیصلہ کر لیتی ہے تو وہ کام ممکن ہو جاتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس ایپ سے بچوں کے والدین میں بھی آگاہی اور شعور پیدا کرنے میں مدد ملے گی، اساتذہ، علماءکرام، آئمہ حضرات اور خطباءبھی اس حوالہ سے بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، پورے معاشرے کو مل کر منشیات کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے کام کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے پولیس کے حکام نے بتایا کہ آئس کے نشے کی لعنت میں سکولوں حتیٰ کہ ایلیٹ کلاس کے سکولوں کے بچے بھی مبتلا ہیں، ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے اور وہ ایک سے دوسری قسم کی منشیات میں مبتلا ہوتے جا رہے ہیں، ہمیں تیزی سے پھیلتی ہوئی منشیات کی اس لعنت کے خلاف شعور اجاگر کرنا ہے، اس حوالہ سے سکولوں کے اساتذہ کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ منشیات کے پھیلاﺅ میں مافیاز ملوث ہیں، اس مافیا کے پاس بہت پیسہ ہے اور وہ پیسے کے ذریعے لوگوں کو خریدتے ہیں، پولیس کے اندر بھی ان کی رسائی ہے اور معلومات مجرموں تک پہنچ جاتی ہیں جس کے باعث بعض اوقات ان کے خلاف کارروائیوں کے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہوتے اور منشیات کینسر کی طرح پھیل رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بچوں سے جنسی زیادتی اور منشیات کا پھیلاﺅ پاکستان کیلئے شرمناک ہے، قومی سطح پر صوبوں اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہمیں ان دونوں چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے انسداد منشیات کیلئے ”زندگی“ ایپلی کیشن کا افتتاح کیا۔ وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات فروش سماج دشمن ہیں، نوجوان نسل میں منشیات سے متعلق آگاہی بہت ضروری ہے، تدریسی اداروں میں منشیات کا استعمال باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کر اپنی نسل اور نوجوانوں کو اس ناسور سے بچانا ہے، انسداد منشیات کیلئے مشترکہ کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کا مقصد منشیات کے خلاف آگاہی فراہم کرنا ہے، والدین بچوں کو سکول بھیج کر بری الذمہ نہ ہوں بلکہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر بھی نگاہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت منشیات کے خلاف جو اقدامات کر رہی ہے دنیا اس کی معترف ہے۔



متعللقہ خبریں