اگرحکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہےتوہمارے دروازے کھلے ہیں: مولانا فضل الرحمن

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج چھٹا روز ہے اور شرکاء بدستور ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں

1301051
اگرحکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہےتوہمارے دروازے کھلے ہیں: مولانا فضل الرحمن

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لیا جائے، مذاکرات سے انکاری نہیں مگر یہ بامعنی ہونے چاہییں، درمیانی راستے کی تجاویز حکومت پیش کرے ہم غور کریں گے۔

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج چھٹا روز ہے اور شرکاء بدستور ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

اسلام آباد میں رات گئے گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش اور تیز ہواؤں کے باعث موسم سرد ہو گیا جس نے آزادی مارچ کے شرکاء کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈے اے) کو دھرنے کے مقام کا فوری دورہ کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے شرکا کو ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسم کی تبدیلی اور بارش کے پیش نظر شرکا کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے چودھری پرویز الہٰی اور چودھری شجاعت سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے چودھری پرویز الہٰی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات سے انکار نہیں کرتے، مسئلے کا حل نکلنا چاہیے، امید ہے کہ جلد مسئلے کا حل نکلے گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ وزیراعظم فورا استعفا دے دیں، نئے الیکشن کا اعلان کریں، بنیادی مطالبات پر عملدر آمد کیا جائے، دیگر مطالبات پر بات چیت ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے الیکشن کا مطالبہ تسلیم کیا تھا، موجودہ حکمران ان سے بڑے نہیں۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا کسی پروٹوکول کا پابند نہیں، چودھری شجاعت ہماری رہنمائی کرسکتے ہیں، چودھری شجاعت لاہور سے تشریف لائے، یہ ملک کو بچانے کے جذبے کے تحت ہوا، جب کسی ملک کی کشتی ڈوبتی ہے، ہم سب ڈوبتے ہیں۔

اس موقع پر چودھری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ ان شاءاللّٰه جلد حل نکلے گا۔

چوہدری برادران کی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں چوہدری شجاعت حسین، چوہدری پرویز الہٰی اور صوبائی وزیر عمار یاسر بھی موجود تھے

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ ہم یہاں مفاہمت کیلئے آئے ہیں، امید ہے معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا، مفاہمت ہو تو ساری چیزیں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔

اس موقع پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا یہاں آنے سے پہلے آپ کا وزیراعظم عمران خان سے کوئی رابطہ ہوا؟

جس کے جواب میں پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کل صبح مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے، ملاقات وزیراعظم آفس میں صبح11بجے ہوگی۔ واضح رہے کہ اس موقع پر جے یو آئی ف کا وفد بھی ق لیگ رہنماؤں سے ملاقات کرے گا۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہردی پرویزالہٰی نے کہا کہ مایوسی گناہ ہے اور ہم نے مایوسی کی طرف نہیں جانا، راستے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں جو چیزیں آرہی ہے اسی میں حل ڈھونڈ رہے ہیں, اچھا ماحول ہو تو مشکل سے مشکل مسائل بھی حل ہوجاتے ہیں۔



متعللقہ خبریں