پاکستان کی سمندری حدود سے تین بڑی ممکنہ تیل کے ذخائر کی دریافت کی توقع،اہم سنگ میل عبور

کراچی کے قریب سمندر میں کیکڑا ون بلاک میں پانچ ہزار 470 میٹر تک ڈرلنگ مکمل کر لی گئی ہے اور اب ڈرلنگ مکمل ہونے کے بعد آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ تیل اور گیس کی مقدار جانچنے کیلئے ٹیسٹنگ کا عمل شروع کر دیا گیاہے

1201509
پاکستان  کی سمندری حدود سے تین بڑی ممکنہ تیل کے ذخائر کی دریافت کی توقع،اہم سنگ میل عبور

پاکستان کی سمندری حدود میں کیکڑا ون بلاک میں تیل اور گیس کی تلاش میں مصروف کمپنیوں  نے  4 ماہ بعد کراچی سے 280 کلو میٹر دور زیر سمندر تیل و گیس کی تلاش کیلئے مطلوبہ ڈرلنگ کا مرحلہ مکمل کر لیا گیا، کیکڑا ون بلاک میں 5ہزار 470 میٹرگہرائی تک ڈرلنگ کی گئی۔

 رپورٹ میں کہاہے کہ سمندر میں کیکڑا ون بلاک میں پانچ ہزار 470 میٹر تک ڈرلنگ مکمل کر لی گئی ہے اور اب ڈرلنگ مکمل ہونے کے بعد آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ تیل اور گیس کی مقدار جانچنے کیلئے ٹیسٹنگ کا عمل شروع کر دیا گیاہے ، ٹیسٹنگ کا عمل تقریبا 48 سے 72گھنٹے جاری رہے گا اور اس پر رپورٹ ایک ہفتے میں تیار کی جائے گی ۔ یاد رہے کہ کیکڑا ون بلاک میں تیل و گیس کی تلاش جنوری میں شروع کی گئی تھی ۔

ابتدائی اندازے کے مطابق تیل وگیس کے ذخیرہ تک رسائی حاصل کرلی گئی، کیکڑا ون بلاک میں 9 ٹریلین کیوبک فٹ گیس اور خام تیل کی بڑی مقدار موجود ہوسکتی ہے، ڈرلنگ کے عمل کے دوران آپریشن ٹیم کو ہائی پریشر کا سامنا کرنا پڑا۔

اگر ذخائر کی مالیت 10ارب ڈالر ہوئی تو گیس و تیل کو نکالنے کیلئے سمندر میں انفراسٹرکچر بچھایا جائے گا جبکہ پاکستان کا پٹرولیم مصنوعات کا امپورٹ بل 6ارب ڈالر سالانہ کم ہونے کی بھی امید ہے۔

خیال رہے توانائی سیکٹر کےعالمی تحقیقاتی ادارےریسٹاڈ انرجی نےرپورٹ جاری کی تھی ، جس میں کہا گیا تھا پاکستان کےسمندرسےممکنہ دریافت3بڑی متوقع تیل دریافتوں میں شامل ہیں جبکہ دیگر دو بڑی دریافتیں میکسیکو اور برازیل میں ہونے کا امکان ہے۔

یاد رہے ایگزون موبل تقریباً ایک دہائی بعد گزشتہ برس ہونے والے اس سروے کے بعد پاکستان مں واپس آئی ہے ، جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی سمندر میں تیل کا بہت بڑا ذخیرہ ہوسکتا ہے، رواں سال جنوری میں کیکڑاون بلاک میں تلاش کا عمل شروع کیاگیا تھا۔



متعللقہ خبریں