بھارتی جارحیت سے کشمیری عوام نقل مکانی پر مجبور
نا مساعد موسمی حالات کی بنا پر متاثرین بچوں اور بالخصوص بزرگوں کو مناسب رہائش نہ ہونے کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا ہے
آزاد کشمیر میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے باعث ہزاروں خاندان فرنٹ لائن سے نقل مکانی کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں اور دیگر محفوظ مقامات کومنتقل ہوگئے ہیں۔
پاک ۔ بھارت کشیدگی کے باعث لائن آف کنٹرول پر بسنے والے کشمیریوں کی ہمیشہ سے چلی آنے والی مشکلات میں ایک بار پھر اضافہ ہواہے۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے متاثرہ خاندانوں کے لیے پناہ گاہیں قائم کی گئی ہیں۔ نا مساعد موسمی حالات کی بنا پر متاثرین بچوں اور بالخصوص بزرگوں کو مناسب رہائش نہ ہونے کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ گرم کپڑوں، کمبل اور دیگر بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قلت کے باعث پریشانی بڑھ گئی ہے۔
جہلم ویلی کے علاقے ہٹیاں بالا کی آزاد جموں کشمیر یونیورسٹی کے کیمپس میں قائم کئے گئے کیمپ میں 70 خاندان پناہ لئے ہوئے ہیں جن میں 360 افراد شامل ہیں، ان افراد میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ سماہنی، عباس پور،ہجیرا،چکوٹھی، کھوئی رتہ، نکیال، کوٹلی، فتح پور تھکیالا، خورشید آباد اور لائن آف کنٹرول کے نزدیک موجود دیگر علاقوں سے لوگ محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان حالات میں مزید تناؤ اسوقت آیا تھا جب14 فروری کو جمو ں کشمیر میں ایک بم حملے میں 44 بھارتی سیکورٹی ہلاک گئے تھے۔