حکومت پاکستان کا اخراجات میں کمی لانے کے ہر ممکنہ حربے کا فیصلہ

وازشریف نے ایک سال میں 51 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈزاستعمال کیے

1037357
حکومت پاکستان کا  اخراجات میں کمی لانے کے ہر ممکنہ حربے کا فیصلہ

پاکستان کی وفاقی کابینہ نے صدر، وزیراعظم، وزراء اور مشیروں کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دے دی۔ 

وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا دوسرا اجلاس  کل اسلام آباد میں ہوا جس میں حکومت کے ابتدائی 100 دن کے ایکشن پلان پرعمل درآمد کی حکمت عملی اور سرکاری ملازمین کی ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سمیت 7 نکاتی ایجنڈے پر غور و خوض کیا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ میں کہا ہے  کہ پچھلی حکومتوں نے سرکاری خزانےکو اپنی جاگیر کے طور پر لٹایا، نوازشریف نے ایک سال میں 51 ارب روپے کے صوابدیدی فنڈزاستعمال کیے، سابق وزیراعظم نے ایم این ایز کو 30 ارب فنڈز جاری کیے، صدرمملکت نے 8 سے 9 کروڑ کے صوابدیدی فنڈزاستعمال کیے لہذا وفاقی کابینہ نے صدرمملکت، وزیراعظم سمیت وزیروں اور مشیروں کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے جو ایک تاریخی اقدام ہے۔

انہوں نے بتایا  کہ کابینہ نے بیرون ملک دوروں کو محدود کرنے سمیت ملک میں بڑے پیمانے پر صفائی، شجر کاری  اور پنجاب و خیبرپختونخوا میں ماس ٹرانزٹ سسٹم کے خصوصی آڈٹ کی منظوری دے  دی ہے ،  جس کے تحت  ملتان، اسلام آباد اور  راولپنڈی میٹرومنصوبوں کا آڈٹ کرایا جائے گا تاہم اس سروس کو بند کرنے کا معاملہ زیر بحث نہیں آیا۔

 فواد چوہدری نے بتایا کہ میٹرو جیسے بڑے منصوبوں میں وسیع پیمانے کی خرد برد کی گئی ہے، جس کا کھوج لگانا لازمی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پہلے کی طرح  سرکاری دفاتر میں ہفتے کی چھٹی پر عمل درآمد جاری رہے گا لیکن دفاترکے اوقات ِ کارصبح 9 بجے سے 5 بجے تک ہوں گے ۔ وزیراعظم اور چیف جسٹس سمیت جن لوگوں کو بھی فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی سہولت تھی اس کو ختم کر دیا گیا ہے،   علاوہ ازیں وزیراعظم دوروں میں اپنا خصوصی جہاز استعمال نہیں کریں گے۔



متعللقہ خبریں