کیاعدلیہ کا بس صرف جمہوری حکومتوں پر ہی چلتا ہے؟ مارشل لاء لگنے پرکیوں سانپ سونگ جاتا ہے: نواز شریف

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اپنے اندر پوری تاریخ سموئے ہوئے ہے اور افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں جمہور یت آج تک قدم نہیں جما سکی

953764
کیاعدلیہ کا بس صرف جمہوری حکومتوں پر ہی چلتا ہے؟ مارشل لاء لگنے پرکیوں سانپ سونگ جاتا ہے: نواز شریف

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ70 سالہ تاریخ خوش کن نہیں جبکہ حکمرانی کا حق سونپنا صرف عوام کا حق ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اپنے اندر پوری تاریخ سموئے ہوئے ہے اور افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ملک میں جمہور یت آج تک قدم نہیں جما سکی۔

اسلام آباد میں ووٹ کو عزت دو سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت اجنبی نظریہ نہیں، عوام کی حکمرانی کا نظام ہےجبکہ ووٹ کے تقدس کا تعلق ملک کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی سے ہےاور ہمیں ووٹ کے تقدس کی تحریک چلانا ہو گی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے تاحیات نااہلی کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہاں چور ڈاکو بھی تاحیات نااہل نہیں ہوتے لیکن کیا میرا جرم ان سب سے بڑا ہے، میرا جرم یہ ہے کہ میں نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی، کیا میرا جرم میرا نام محمد نواز شریف ہے۔

انھوں نے کہا کہ میری نااہلی کو چھوڑیں مجھے عوام کی نااہلی کی فکر ہے، کوئی ہے جسے فکر ہو کہ پاکستان پر کیا گزر رہی ہے، سیاسی استحکام اور ملکی معیشت کو کتنا نقصان پہنچا۔

نواز شریف نے کہا کہ بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا، بے نظیر بھٹو کو قتل کردیا گیا اور مجھے ہائی جیکر قرار دیا گیا اور آج جو میرے ساتھ ہورہا ہے وہ آپ کے سامنے ہے، اگر ووٹ کی عزت نہ ہوئی تو پاکستان ایسے ہی گرداب میں گھرا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو اس تحریک میں ہراول دستہ بننا ہو گا،انہیں چند ماہ بعد الیکشن کی صورت میں موقع مل رہا ہے، جنہوں نے وفاداری بدلی انہیں ووٹ نہیں ملے گا جبکہ مجھ پر کسی کرپشن یا کک بیک کا الزام نہیںتاہم چیف جسٹس کا جوڈیشل مارشل لا ءنہ لگانے کا بیان خوش آئند ہے۔

دوسری جانب سیمینار سے مولانا فضل الرحمان، سینیٹر حاصل بزنجو، محمود اچکزئی اور میاں افتخار حسین سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

ووٹ کو عزت دو ‘ سیمینار سے اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ووٹ لینے والے کو حکومت کرنے کا حق حاصل ہے۔

سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ تحریک انصاف نے سیاست کا حلیہ بگاڑ دیا ہےجبکہ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ وفاداریاں بدلنے والوں کو پارٹی میں نہ لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جس دن پارلیمنٹ سے علیحدہ کیا گیا اس دن کہا تھا کہ آج سے جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی لڑائی شروع ہوگئی ہے، ہمیں آج فیصلہ کرنا ہے کہ ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہو ں گے یا غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

میاں افتخار کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت عہد کرے کہ ووٹ کے تقدس کا خیال کرے گی جبکہ مشاہد حسین سید نے کہا کہ پارلیمان اور قانون کو بالادست بنایا جائے۔



متعللقہ خبریں