وفاقی حکومت کو پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے سے باز رہنے کی ضرورت ہے: عمران خان

اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت اور روسی کمپنی آئل اینڈ گیس حیماش اپارات اورآرفیوز کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے

901144
وفاقی حکومت کو پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے سے باز رہنے کی ضرورت ہے: عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وفاق پر خیبر پختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے عباسی حکومت کی امتیازی پالیسی کے باعث کے پی کے حکومت کو ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں شدید رکاوٹوں کا سامنا ہے ۔

اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ خیبرپختونخوا حکومت اور روسی کمپنی آئل اینڈ گیس حیماش اپارات اورآرفیوز کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت روسی کمپنی خیبر پختونخوا میں 20 ہزار بیرل یومیہ آئل ریفائن کرے گی اور آئل ریفائنری پلانٹ کوہاٹ میں لگایا جائے گا۔

عمران خان نے کہاپہلی مرتبہ ایک روسی کمپنی کیساتھ آئل ریفائنری کیلئے 35 ارب روپے کا معاہدہ ہواہے ،پہلے جو بھی معاہدے ہو ئے وہ چین کی کمپنیوں کیساتھ ہوئے ، کے پی کے میں چار ہزار میگا واٹ بجلی بنانے کیلئے معاہدے ہوئے ہیں ،74 میگا واٹ بجلی کا منصوبہ تیار ہے مگر وفاقی حکومت بجلی خرید نہیں رہی ۔ انہوں نے کہا پاکستان نے جب ترقی کی تو اس کی وجہ سستی پن بجلی تھی ،مہنگی بجلی ہماری ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جس کی وجہ سے ہماری درآمدات اور برآمدات میں بہت زیادہ فرق ہے ،وفاقی حکومت کوئلے اور ایل این جی کے پاور پلانٹ لگارہی ہے جس پرڈالر خرچ ہوتے ہیں مگر حکومت پن بجلی میں رکاوٹ بن رہی ہے ، حکومت جان بوجھ کر کوئلے اور فرنس آئل سے بجلی بنا رہی ہے ،یہ کس قسم کے پاکستانی ہیں جو ملک کو مقروض بنا رہے ہیں ، کوئلے اور ایل این جی کے پاورپلانٹ لگانے کا واحد مقصد کرپشن کے ذریعے پیسہ بنانا ہے ۔ وفاقی حکومت پنجاب کے منصوبوں کو فوراً اجازت دے دیتی ہے مگر کے پی کے ترقیاتی منصوبوں کی اجازت نہیں دیتی ۔

اس موقع پر عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا خیبر پختونخوا پولیس کیخلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے ، سیاسی مخالفین صوبائی محکمے کی کارکردگی پر خواہ مخواہ سوال اٹھا رہے ہیں۔پرویز خٹک نے کہا اب صوبائی حکومت پولیس پر ہاتھ نہیں ڈال سکتی، میرے پاس صرف ایک اختیار ہے کہ پولیس کی کارکردگی کو چیک کرنے کیلئے کمیٹی بناؤں، کے پی کے میں تھانہ کلچر تبدیل ہو چکا ہے



متعللقہ خبریں