پاکستان میں تمام مکاتبِ فکر کے علما نے مشترکہ طورپر" خودکش حملوں" کو حرام قرار دے دیا

صدر مملکت ممنون حسین نے انتہاءپسندی کے سدباب اور دہشت گردی کے خاتمے کےلئے قوم کامتفقہ بیانیہ "پیغام پاکستان" جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی روشنی میں تشکیل پانے والا آئین پاکستان ہی ہمارا بنیادی بیانیہ ہے

890056
پاکستان میں تمام مکاتبِ فکر کے علما نے مشترکہ طورپر" خودکش حملوں" کو حرام قرار دے دیا

پاکستان میں   پہلی بار  تمام مکاتبِ فکر کے علما نے مشترکہ طور پر " خودکش حملوں کو حرام قرار دے دیا ہے۔

"پیغام پاکستان" کے نام سے قومی اعلامیہ اور 1800 سے زائد علمائے کرام کا متفقہ فتویٰ جاری کر دیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی، خودکش حملے اور نفاذ شریعت کے نام پر مسلح جد و جہد حرام ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے انتہاءپسندی کے سدباب اور دہشت گردی کے خاتمے کےلئے قوم کامتفقہ بیانیہ "پیغام پاکستان" جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی روشنی میں تشکیل پانے والا آئین پاکستان ہی ہمارا بنیادی بیانیہ ہے جبکہ علماءکا فتویٰ اس کی وضاحت اور تائید کرتا ہے جس سے انتہاءپسندی اور دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت نے یہ بات ایوان صدر میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے زیر اہتمام متفقہ قومی بیانیہ کے حوالہ سے شائع ہونے والی کتاب ”پیغام پاکستان“ کے اجراءکے موقع پر کہی جس میں18 سو سے زائد علماءکرام کا متفقہ فتویٰ شائع کیا گیا ہے اور اس میں دہشت گردی، خونریزی اور خود کش حملوں کو حرام قرار دیا گیا ہے۔

 اس موقع پر وزیرِ داخلہ پروفیسر احسن اقبال چوہدری، وزیر ِخارجہ خواجہ محمد آصف، چیئرمین کشمیر کمیٹی مولانا فضل الرحمان، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، ریکٹر انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی، صدر وفاق المدارس العربیہ ڈاکٹر عبدالرزاق، صدر تنظیم المدارس اہل سنت مفتی منیب الرحمن، صدر وفاق مدارس سلفیہ پروفیسر ساجد میر، صدر وفاق المدارس شیعہ علامہ سید ریاض حسین نجفی، صدر رابط المدارس مولانا عبدالمالک نے بھی خطاب کیا۔

فتوے میں دہشتگردی، خونریزی اور خودکش حملے حرام قرار دیئے گئے ہیں۔ قومی اعلامیے کے مطابق فورسز سے تعاون عوام کا فرض ہے۔

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے  پیغام پاکستان  کے اجراء کی تقریب سے خطاب میں دو ٹوک پیغام دیا کہ دہشتگردوں کا ساتھ دینے والوں کیلئے ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے اظہار خیال کیا کہ آج علمی انقلاب ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے، مسلم ممالک اپنی سمت درست کریں اور امن و استحکام قائم کریں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بندوق کے ذریعے شریعت کے نفاذ کا مطالبہ جائز نہیں۔

 



متعللقہ خبریں