سہ ملکی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ: طالبان کو مفاہمتی عمل میں شرکت کی دعوت

تینوں ممالک نے انسداد دہشتگردی کے لئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور کہا کہ تینوں ممالک بلاتفریق تمام دہشتگرد تنظیموں اور دہشتگردوں کے خلاف تعاون بڑھائیں گے

876477
سہ ملکی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ: طالبان کو مفاہمتی عمل میں شرکت کی دعوت

بیجنگ میں ہونے والے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی مذاکرات کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں قیام امن افغانوں پر مشتمل مفاہمتی عمل کے ذریعے ممکن ہے۔ تینوں ملکوں نے طالبان کو امن عمل میں شریک ہونے کی دعوت دی۔ مذاکرات میں دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ تینوں ممالک نے اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کا عزم ظاہر کیا۔

تینوں ممالک نے انسداد دہشتگردی کے لئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور کہا کہ تینوں ممالک بلاتفریق تمام دہشتگرد تنظیموں اور دہشتگردوں کے خلاف تعاون بڑھائیں گے۔ اعلامیے میں سہ فریقی معاشی تعاون کیلئے کام کرنے کا بھی اعلان کیا گیا اور معاشی ترقی اور عوامی رابطوں کو مزید فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان، چین اور افغانستان کے مابین سہ فریقی نظام کے قیام سے دوطرفہ تعلقات کے استحکام، اختلافات دور کرنے اور ٹھوس نتائج کے حصول کیلئے مربوط کاوش بروئے کار لائی جائے گی۔ یہ فورم افغانستان میں پائیدار امن کے قیام اور تینوں ممالک کے مابین تعاون بڑھانے میں بہت معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں پاک چین افغان وزرائے خارجہ کے پہلے ڈائیلاگ میں شرکت کے بعد چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ معیشت، سکیورٹی، انسداد دہشتگردی اور مواصلاتی منصوبہ جات کے شعبوں میں تعاون تینوں ممالک میں امن، استحکام، اقتصادی خوشحالی اور ترقی میں معاون ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری ”ایک پٹی ایک شاہراہ“ اقدام کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ جات پر کامیاب عملدرآمد سے مواصلاتی روابط بڑھانے اور افغانستان، ایران اور وسطی و مغربی ایشیاءسمیت ہمسایہ ممالک میں ایسے ہی منصوبہ جات کے ذریعے تعاون کیلئے ایک ماڈل ثابت ہوگا۔



متعللقہ خبریں