وزیر داخلہ احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمدکے مختلف پہلووں پر غور

اجلاس میں وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، وزراءاعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، گورنر خیبرپختونخوا، صوبائی چیف سیکرٹریز، قومی سلامتی کے مشیر، چیئرمین نادرا اور این سی نیکٹا نے شرکت کی

795683
وزیر داخلہ احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمدکے مختلف پہلووں پر غور

وزیر داخلہ  احس اقبال کی  صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں   نیشل ایکشن پلان  کے مختلف پہلووں پر غور کیا گیا۔

بدھ کو وزیر داخلہ احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالہ سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر، وزراءاعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، گورنر خیبرپختونخوا، صوبائی چیف سیکرٹریز، قومی سلامتی کے مشیر، چیئرمین نادرا اور این سی نیکٹا نے شرکت کی۔

وزارت داخلہ میں نیشنل ایکشن پلان سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکاءنے صوبوں اور وفاق کے درمیان باہمی روابط بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

 اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر نے بریفنگ دی۔ قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے آگاہ کیا کہ ملک دشمن عناصر افغانستان منتقل ہو گئے ہیں، وہاں انہیں بیرونی انٹیلی جنس ایجنسیز اور عسکریت پسندوں کی پناہ حاصل ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نفرت انگیز مواد، لاوڈ سپیکر کے غلط استعمال اور شرپسند عناصر کی معاونت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کےلئے وفاق ، صوبے اور سیکورٹی کے ادارے متحد اور ےکجان ہیں، نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا وژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کےلئے امن ناگزیر ہے، بطور ایٹمی طاقت پاکستان ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مملکت کے تمام ستونوں نے مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا ہے، حکومت کی ترجیحی حکمت عملی ہے کہ تمام وفاقی اکائیوں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کو شکست دیں۔ انہوں نے کہا کہ علماءو مشائخ کو قومی بیانیہ مرتب دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سی پیک کے منصوبوں کو کامیاب بنانا ہے، سی پیک کے منصوبوں کے خلاف تمام سازشیں ناکام بنائیں گے۔



متعللقہ خبریں