پاکستان نے میزائل ٹیکنالوجی میں بھارت کو بہت پیچھے چھوڑ دیا

بیلسٹک میزائل ابابیل کے کامیاب تجربہ کی بدولت پاکستان ان چند ملکوں کے کلب میں شامل ہو گیا ہے جو ایک ہی میزائل سے بیک وقت کئی ایٹم بم داغ کر دشمن کے ایک سے زائد اہداف کو تباہ کرنے کی استعداد کے حامل ہیں

696731
پاکستان نے میزائل ٹیکنالوجی میں بھارت  کو بہت پیچھے چھوڑ دیا

میزائل نے پاکستان کے دفاع میں خاطر خواہ اضافہ کیا، ڈرون میزائل کی تیاری بھی اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے۔

بیلسٹک میزائل ابابیل کے کامیاب تجربہ کی بدولت پاکستان ان چند ملکوں کے کلب میں شامل ہو گیا ہے جو ایک ہی میزائل سے بیک وقت کئی ایٹم بم داغ کر دشمن کے ایک سے زائد اہداف کو تباہ کرنے کی استعداد کے حامل ہیں۔ اس صلاحیت کی بدولت جہاں ایک طرف پاکستان نے سیکنڈ سٹرائیک صلاحیت کو مزید مستحکم کر لیا ہے وہیں اس نے محض ایک میزائل تجربہ کے ذریعہ میزائل شکن نظام کو بے اثر بنا کر اس شعبے میں بھارت کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری کو ڈبو دیا ہے۔ پاکستان نے نئے میزائل نظام میں ’’ملٹی پل، انڈیپنڈنٹ، ری انٹری وھیکل‘‘ ٹیکنالوجی استعمال کی ہے۔ سادہ ترین الفاظ میں اس ٹیکنالوجی کی یہ تشریح کی جاتی ہے کہ ایک ہی میزائل پر متعدد وارہیڈ نصب کئے جاتے ہیں جو میزائل کے ایک مقررہ فاصلے پر پہنچنے کے بعد خود کار طریقہ سے، ایک یا ایک سے زائد اہداف کو خود نشانہ بنا سکتے ہیں۔

میزائل ٹیکنالوجی کسی بھی ملک کی دفاعی صلاحیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ پاکستان 1998 میں ایٹمی قوت بنا تو پاکستانی سائنسدانوں ، انجنئیرز اور ٹیکنیشنز کی انتھک محنت نے اسے میزائل ٹیکنالوجی میں روایتی دشمن بھارت پر فوقیت دلا دی ۔ پاکستان 1998 میں اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بنا ۔ ایٹم بم بنانے کے بعد بھی پاکستان کو میزائل ٹیکنالوجی میں ترقی کے لیے بھرپور چیلنجز درپیش تھے ۔ وطن عزیز کے سائنسدانوں اور انجنئیرز کی محنت رنگ لائی ۔ پاکستان نے میزائل ٹیکنالوجی میں دشمن کو کئی پیچھے چھوڑ دیا ۔ بھارت کی کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن بھی ناکام بنا دی گئی ۔ آج پاکستان کے پاس بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی میں ساٹھ کلو میٹر سے لیکر 2750 کلو میٹر تک مار کرنے والے میزائل موجود ہیں ۔ کروز ٹیکنالوجی میں بھی پاکستان فضا ، زمین اور سمندر سے میزائل فائر کرنے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے ۔ پاکستان کا کروز میزائل 450 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے ۔ نیوکلیئرمیزائل ٹیکنالوجی میں اہم اہداف کے حصول کے بعد پاکستان نے کم سے کم دفاعی صلاحیت کی پالیسی کو موثر انداز میں آگے بڑھایا ہے ۔ ملٹی پل انڈیپینڈنٹ ری انٹری وہیکل میزائل ابابیل کے تجربے سے پاکستان کی میزائل سازی کی لاگت میں بھی نمایاں کمی آئی ۔ زمین سے زمین پر مار کرنے والے ٹیکٹیکل ویپن نصر میزائل نے بھارت کی کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن کامنصوبہ خاک میں ملا دیا ۔ آبدوز سے کروز میزائل بابر تھری کے کامیاب تجربے نے بھارتی کی دفاعی برتری کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ۔



متعللقہ خبریں