حکومتِ پاکستان کا کشمیرمیں ہندوستانی مظالم پریوم سیاہ منانے کا فیصلہ

اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام پاکستانی سفارت خانے اور قونصل خانے جموں و کمشیر میں ہندستانی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردادیں جمع کروائیں گے، جس میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ برہان وانی دہشت گرد نہیں تھے او ہندوستان جو کچھ کر رہا ہے

530060
حکومتِ پاکستان کا کشمیرمیں ہندوستانی مظالم پریوم سیاہ منانے کا فیصلہ

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ہونیوالے کابینہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی غور کیاگیااوربھارت کی معصوم کشمیریوں کے خلاف بربریت کی پرزورمذمت کی گئی ۔ وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے ملک بھر میں منگل کویوم سیاہ منانے کافیصلہ کیا جبکہ نوازشریف نے کہاکہ سات لاکھ بھارتی فوجیں کشمیریوں کی تحریک کو دبانہیں سکیں ، کشمیریوں کی تحریک آزادی کی تحریک ہے ، کشمیری اپنا حق لے کررہیں گے ، ان کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھیں گے اور اس ضمن میں عالمی ضمیر کو بھی جگائیں گے ۔ 
کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری خارجہ اعزازچوہدری نے بتایاکہ بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیاگیا اور اُنہیں کشمیرپر پاکستانی موقف سے آگاہ کیاگیا، مقبوضہ کشمیرمیں ہونیوالی بھارتی درندگی کوعالمی سطح پر بھی اٹھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں ۔

وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت گورنرہاؤس لاہور میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں جموں و کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا اور معصوم کشمیریوں پر ہندوستانی مظالم کی پرزور مذمت کی گئی۔

پورٹس اینڈ شپنگ کے وزیر میر حاصل خان بزنجو نے بتایا کہ کابینہ اجلاس معمول کی نوعیت کا تھا، تاہم اس دوران چند اہم فیصلے کیے گئے۔

انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی تجویز پر کابینہ نے ملک بھر میں منگل 19 جولائی کو 'یوم سیاہ' منانے کا فیصلہ کیا۔

اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ 7 لاکھ ہندوستانی فوجی کشمیریوں کی تحریک کو دبا نہیں سکے، کشمیری اپنا حق لے کر رہیں گے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔

میر حاصل بزنجو کے مطابق اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر مزید مشاورت کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، تاہم اجلاس کی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام پاکستانی سفارت خانے اور قونصل خانے جموں و کمشیر میں ہندستانی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردادیں جمع کروائیں گے، جس میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ برہان وانی دہشت گرد نہیں تھے اور ہندوستان جو کچھ کر رہا ہے، وہ غلط ہے۔

سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ ہندوستانی ہائی کمشنر کو طلب کرکے کشمیر پر پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا جاچکا ہے جبکہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی درندگی کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے جموں و کشمیر میں مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ تاحال جاری ہے، جبکہ فورسز کی فائرنگ سے اب تک کم سے کم 34 بے گناہ کشمیری ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں