بارڈر مینجمنٹ: پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات بے نتیجہ

ذرائع کے مطابق افغان وفد کا مطالبہ تھا کہ پاکستان اپنے علاقے میں 35میٹر کے بجائے سو میٹر کے فاصلہ پر گیٹ تعمیر کرے جبکہ پاکستان نے واضح کر دیا کہ یہ گیٹ موجودہ مقام پر ہی تعمیر ہو گا

514983
بارڈر مینجمنٹ: پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات بے نتیجہ

بارڈر مینجمنٹ کے موضوع پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے دوطرفہ مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔

 یہ معاملہ اب پاکستان افغانستان وزرائے خارجہ کے درمیان 23 جون کو تاشقند میں زیربحث آئے گا جہاں دونوں وزرائ‘ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کیلئے اکٹھے ہوں گے۔

 ذرائع کے مطابق افغان وفد کا مطالبہ تھا کہ پاکستان اپنے علاقے میں 35میٹر کے بجائے سو میٹر کے فاصلہ پر گیٹ تعمیر کرے جبکہ پاکستان نے واضح کر دیا کہ یہ گیٹ موجودہ مقام پر ہی تعمیر ہو گا۔ دیگر کراسنگ مقامات پر بھی ایسے ہی گیٹ تعمیر کئے جائینگے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں وفود نے بارڈر مینجمنٹ کے موضوع پر بات چیت کی۔

دریں اثناء دفتر خارجہ نے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے اتفاق کیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان بارڈر مینجمنٹ کیلئے مشاورت کا باقاعدہ نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان طورخم سمیت بارڈر مینجمنٹ کے معاملہ پر دوطرفہ مذاکرات کا دور دفتر خارجہ میں منعقد ہوا جس کے نتیجہ میں سرحد پر کشیدگی قدرے کم ہوئی ہے۔

 دونوں ملکوں نے اس امر پر بھی اتفاق کیا ہے کہ امن کے فروغ، انسداد دہشتگردی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط بنانے کیلئے موثر بارڈر مینجمنٹ لازمی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان بارڈر مینجمنٹ کے موضوع اور طورخم کی کشیدگی کے حوالہ سے پیر کو دفتر خارجہ میں مذاکرات ہوئے۔ افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی قیادت میں سات رکنی وفد نے بات چیت میں حصہ لیا جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری نے کی۔

افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ خیرسگالی ملاقات بھی کی۔ دونوں ممالک نے سرحدوں سے متعلق معاملات فوری اور باوقار انداز میں حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں