افتخار چوہدری کا عمران خان کے خلاف بیس ارب روپے کا دعویٰ

پاکستان کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آج تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کو مئی 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرنے پر 20 ارب روپے کے نوٹس بھیج دیے ہیں

69953
افتخار چوہدری کا عمران خان کے خلاف بیس ارب روپے کا دعویٰ

پاکستان کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے آج تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کو مئی 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرنے پر 20 ارب روپے کے نوٹس بھیج دیے ہیں جن میں 15 ارب کا ہتکِ عزت کا دعویٰ ہے اور 5 ارب روپے ذہنی اذیت پہنچانے کی وجہ سے ہے۔
عمران خان کو بھیجے گئے ہتک عزت کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کے خط پر عدلیہ نے صرف ایک مرتبہ انتخابی عمل کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا تھا۔ عمران خان نے عدلیہ کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق عمران خان کا الزام غلط اور ناقابل یقین ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسروں پر دھاندلی کا الزام لگاتے وقت عمران خان کیوں بھول جاتے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف بھی ایک صوبے میں برسر اقتدار ہے۔ اس طرز عمل سے دوغلے پن اور منافقت کی بو آتی ہے۔ سابق چیف جسٹس نے مؤقف اپنایا ہے عمران خان نے اپنے طرز عمل سے انہیں اور ملک کو نقصان پہنچا۔ تحریک انصاف کے سربراہ ہتک عزت کرنے پر پندرہ ارب اور ذہنی اذیت دینے پر پانچ ارب روپے ہرجانہ ادا کریں۔ اگر انہوں نے چودہ روز میں اپنے بیانات پر معافی نہ مانگی یا ہرجانہ ادا نہ کیا تو عدالت میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
افتخار چوہدری کے وکلا نے کہا کہ توہین عدالت کی 31 جولائی 2013 کی سماعت کے دوران عمران خان نے خود پیش ہو کر مستقبل میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز بیانات سے پرہیز کی یقین دہانی کروائی تھی۔
چوہدری افتخار نے نوٹس میں تحریک انصاف کی عام انتخابات پر شائع ہونے والی وائٹ پیپر جیسی رپورٹوں کا حوالہ بھی دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان رپورٹوں اور بیانات میں کہیں بھی ان کے ِخلاف کوئی شکایت یا الزام نہیں تھا۔ لیکن گذشتہ برس دسمبر میں افتخار چوہدری کے چیف جسٹس کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد عمران خان نے ان کے خلاف انتہائی ہتک آمیز زبان استعمال کرنا شروع کر دی۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں