عالمی غذائی پروگرام نے غزہ کی عارضی بندرگاہ سے امداد کی فراہمی روک دی
عالمی غذائی پروگرام کی ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے کہا ہے کہ ہم نے غزہ کے سمندر میں قائم کی گئی عارضی امریکی بندرگاہ کے ذریعے امداد کی فراہمی معطل کر دی ہے
![عالمی غذائی پروگرام نے غزہ کی عارضی بندرگاہ سے امداد کی فراہمی روک دی](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/af5c/b955/38f0/6666cb657f1e2.jpg?time=1722046669)
اقوام متحدہ کے عالمی غذائی پروگرام نے غزہ کے سمندر میں قائم کی گئی عارضی امریکی بندرگاہ کے ذریعے امداد کی فراہمی معطل کر دی ہے۔
عالمی غذائی پروگرام کی ڈائریکٹر سنڈی میک کین کی جانب سے امدادی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا گیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی امریکی بندرگاہ سے اسرائیلی فوج کی جانب سے مغویوں کی رہائی کا آپریشن کیا گیا تھا جس کے دوران 274 فلسطینی جاں بحق ہوگئے تھے۔
سنڈی میک کین نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں ہمارے پروگرام کے 2 گوداموں پر راکٹ برسائے گئے جبکہ عملے کا ایک شخص زخمی ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ غزہ میں بھوک کے شکار فلسطینیوں کی امداد کے لیے ایک عارضی امریکی بندرگاہ قائم کی گئی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امدادی کارکنوں کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے فی الحال کام روکا گیا ہے۔
میک کین نے کہا کہ ابھی ہم کچھ دیر کے لیے پیچھے ہٹ رہے ہیں تاکہ امدادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے سے قبل امداد کی محفوظ فراہمی کو یقینی بنا سکیں مگر غزہ کے دیگر حصوں میں کام جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ یہ بندرگاہ مئی میں قائم کی گئی تھی اور ایک ہفتے تک کام کرتی رہی مگر پھر سمندری طوفان کے باعث اسے 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا۔
سمندری گزرگاہ کی مرمت کے بعد اسے 8 جون کو دوبارہ فعال کیا گیا مگر اسی روز اسرائیلی فوجی نے اس کے راستے غزہ پر حملہ کیا۔
متعللقہ خبریں
![غزہ میں اسرائیلی فوج کے جارحانہ حملوں میں جانی نقصان میں مزید اضافہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/81c9/1e1e/c526/66a3463c43217.jpg?time=1722046669)
غزہ میں اسرائیلی فوج کے جارحانہ حملوں میں جانی نقصان میں مزید اضافہ
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مرکز سے مشرق کی سمت میں واقع صحابے محلے میں دومکانات پر بمباری کی