عالمی غذائی پروگرام نے غزہ کی عارضی بندرگاہ سے امداد کی فراہمی روک دی

عالمی غذائی  پروگرام کی ڈائریکٹر سنڈی میک کین نے کہا ہے کہ ہم نے غزہ کے سمندر میں قائم کی گئی عارضی امریکی بندرگاہ کے ذریعے امداد کی فراہمی معطل کر دی ہے

2150986
عالمی غذائی پروگرام  نے غزہ کی عارضی بندرگاہ سے امداد کی فراہمی  روک دی

اقوام متحدہ کے  عالمی غذائی  پروگرام نے غزہ کے سمندر میں قائم کی گئی عارضی امریکی بندرگاہ کے ذریعے امداد کی فراہمی معطل کر دی ہے۔

عالمی غذائی  پروگرام کی ڈائریکٹر سنڈی میک کین کی جانب سے امدادی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا گیا۔

خیال رہے کہ غزہ کی امریکی بندرگاہ سے اسرائیلی فوج کی جانب سے مغویوں کی رہائی کا آپریشن کیا گیا تھا جس کے دوران 274 فلسطینی  جاں بحق  ہوگئے تھے۔

سنڈی میک کین نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں ہمارے  پروگرام کے 2 گوداموں پر راکٹ برسائے گئے جبکہ عملے کا ایک  شخص زخمی ہوگیا تھا۔

 واضح رہے کہ  غزہ میں بھوک کے شکار فلسطینیوں کی امداد کے لیے   ایک عارضی امریکی بندرگاہ قائم کی گئی تھی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ امدادی کارکنوں کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے فی الحال کام روکا گیا ہے۔

 میک کین  نے کہا کہ ابھی ہم کچھ دیر کے لیے پیچھے ہٹ رہے ہیں تاکہ امدادی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے سے قبل امداد کی محفوظ فراہمی کو یقینی بنا سکیں مگر غزہ کے دیگر حصوں میں کام جاری رہے گا۔

 یاد رہے کہ یہ بندرگاہ مئی میں قائم کی گئی تھی اور ایک ہفتے تک کام کرتی رہی مگر پھر سمندری طوفان کے باعث اسے 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا۔

سمندری گزرگاہ کی مرمت کے بعد اسے 8 جون کو دوبارہ فعال کیا گیا مگر اسی روز اسرائیلی فوجی نے اس کے راستے غزہ پر حملہ کیا۔

 



متعللقہ خبریں