غزہ کی تعمیر نو کی لاگت اسرائیل کا مسئلہ نہیں ہے: اسرائیلی وزیر خزانہ

غزہ میں حکومت کے میڈیا آفس کی طرف سے 29 فروری کو جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک 70 ہزار ٹن سے زائد بارودی مواد سے غزہ پر حملہ کیا ہے

2116547
غزہ کی تعمیر نو کی لاگت اسرائیل کا مسئلہ نہیں ہے: اسرائیلی وزیر خزانہ

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے کہا کہ 7 اکتوبر سے اب تک دسیوں ہزار ٹن بم گرا نے ، جس سے ہسپتال، اسکول، مساجد سمیت کئی شہری بستیوں کو تباہ  کردیا گیا ہے کہ تعمیر نو کی لاگت ان کا مسئلہ نہیں ہے۔

اسرائیل جس نے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا کر شہریوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا جہاں لوگوں نے پناہ لی تھی، غزہ میں مساجد اور گرجا گھروں جیسے شہری ڈھانچے کو بھی نشانہ بنا کر اپنی تباہی جاری رکھے ہوئے ہے۔

غزہ میں حکومت کے میڈیا آفس کی طرف سے 29 فروری کو جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سے اب تک 70 ہزار ٹن سے زائد بارودی مواد سے غزہ پر حملہ کیا ہے۔

اس کے مطابق اسرائیل نے اپنے حملوں میں 70 ہزار مکانات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور کل 290 ہزار مکانات کو ناقابل رہائش بنا دیا۔ ان حملوں میں 160 سرکاری تنصیبات، 100 سکول اور یونیورسٹیاں تباہ اور 305 سکولوں اور یونیورسٹیوں کو نقصان پہنچا۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں 281 مساجد کو نقصان پہنچایا، ان میں سے 211 کو مکمل طور پر مسمار کر دیا اور 3 گرجا گھروں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ اسرائیل، جس نے غزہ میں صحت کے 154 اداروں کو نشانہ بنایا اور بہت سے ہسپتالوں کو خدمات سے محروم کر دیا، غزہ کے 200 تاریخی اور ثقافتی اثاثوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔

اسرائیل کے وزیر خزانہ سموٹریچ نے اپنے ملک میں ہونے والی تباہی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ریڈیو سے بات کرتے ہوئے سموٹریچ نے کہا کہ غزہ کی  تعمیر نو پر آنے والے اخراجات  میرا مسئلہ نہیں ہے۔



متعللقہ خبریں