اسرائیل: ہم دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزّہ کا قبضہ نہیں چھوڑیں گے

کوئی پائیدار حل ہو یا نہ ہو،  ہم، غزّہ کی پٹّی اور دریائے اردن کے مغربی کنارے کی سکیورٹی اور کنٹرول کو اپنے ہاتھ میں رکھیں گے: وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو

2104786
اسرائیل: ہم دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزّہ کا قبضہ نہیں چھوڑیں گے

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے کہا ہے کہ ہم دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزّہ کی پٹّی پر قبضہ جاری رکھیں گے۔

اسرائیل وزارت اعظمیٰ دفتر کے جاری کردہ بیان کے مطابق نیتان یاہو نے کہا ہے کہ" ہم سے ہمارے اہداف  کی تکمیل کے بغیر جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور ہم تقریباً 5 ماہ سے اس موضوع پر شدید بین الاقوامی دباو کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں"۔

انہوں نے کہا ہے کہ" آزاد فلسطینی حکومت کا قیام  اسرائیل کے وجود کے لئے  خطرہ ہے اور حالیہ دنوں میں ہمیں یک طرفہ شکل میں آزاد فلسطینی حکومت کے قیام کی کوششوں کا سامنا ہے۔ ہم، فلسطینی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر یک طرف شکل میں قبول  کئے جانے کے خلاف  اتفاقِ رائے سے قبول کردہ فیصلے کو اسمبلی میں پیش کریں گے"۔

نیتان یاہو نے کہا ہے کہ" اسرائیل، دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزّہ پر قبضہ جاری رکھے گا۔ کوئی پائیدار حل ہو یا نہ ہو،  ہم، غزّہ کی پٹّی اور دریائے اردن کے مغربی کنارے کی سکیورٹی اور کنٹرول کو اپنے ہاتھ میں رکھیں گے"۔

نیتان یاہو نے تمام صیہونی پارٹیوں سے اپیل کی ہے کہ فلسطینی حکومت کو یک طرفہ شکل میں تسلیم کرنے سے متعلق  بین الاقوامی برادری کی کسی بھی  قانونی تجویز  کو اتفاقِ رائے مسترد کیا جائے۔ یہ اقدام دنیا پر ثابت کر دے گا کہ اسرائیل باہم متفّق شکل میں  فلسطینی حکومت کے خلاف ہے۔

بنیا مین نیتان یاہو نے کہا ہے کہ میں بیسیوں سالوں سے فلسطینی حکومت کے قیام کو روکے ہوئے ہوں۔



متعللقہ خبریں