اسرائیلی میڈیا نے صدر ایردوان اور اطلاعات کے ڈائریکٹر آلتون کو آڑے ہاتھوں لے لیا

صدارتی  محکمہ اطلاعات  کی غلط معلومات کے خلاف  جنگ نے اسرائیلی میڈیا میں شدید بے چینی پیدا کی ہے

2060295
اسرائیلی میڈیا نے صدر ایردوان اور اطلاعات کے ڈائریکٹر آلتون کو آڑے ہاتھوں لے لیا

اسرائیلی میڈیا نے صدر رجب طیب ایردوان کے اور  صدارتی کمیونیکیشن ڈائریکٹر فخرالدین التون کو نشانہ بنایا۔

صدارتی  محکمہ اطلاعات  کی غلط معلومات کے خلاف  جنگ نے اسرائیلی میڈیا میں شدید بے چینی پیدا کی ہے۔

آن لائن اخبار ٹائمز آف اسرائیل میں رونین سحر کی طرف سے لکھے گئے ایک مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صدر ایردوان نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کی مخالفت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ اس عرصے میں ترکیہ نے سفارتی تعلقات برقرار رکھے لیکن اس نے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کے خلاف سنجیدہ مہم چلائی۔

ٹائمز آف اسرائیل نے صدر ایردوان کے قریب ترین ہونے پر زور دیتے ہوئے اور ہدف کے طور پر بیان کردہ صدارتی کمیونیکیشن ڈائریکٹر فخرالدین التون  کو  "اس حکمت عملی ، جو ترکیہ روایتی اور سوشل میڈیا میں انجام دیتا ہے۔"کے طور پر پیش کیا ہے۔

سائٹ نے لکھا کہ آلتون نے ایک منظم ادارے محکمہ اطلاعات  کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ "اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور منظم طریقے سے شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے۔"

ٹائمز آف اسرائیل کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ ترکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن (ٹی آر ٹی) اور انادولو ایجنسی، جو کہ ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشنز سے وابستہ ہیں، نے ترکی، انگریزی اور عربی میں اپنی نشریات کے ساتھ "اسرائیلی فوج کی طرف سے کیے گئے قتل عام" کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے ۔

ٹی آر ٹی خبر، ٹی آر ٹی عربی اور ٹی آر ٹی ورلڈ کی نشریات سے محسوس کی جانے والی تکلیف کا بھی اظہار کیا گیا جس میں فلسطینیوں کے المیے کو قومی اور بین الاقوامی عوام کے سامنے لمحہ بہ لمحہ بیان کیا گیا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ فخرالدین آالتون نے کاؤنٹر ڈس انفارمیشن سینٹر کے ذریعے سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف نفسیاتی کارروائیوں کے لیے انگریزی، ترکی اور عربی اشاعتوں کو حکمت عملی کے ساتھ استعمال کیا۔

مضمون کے آخر میں، "ایردوان کا تختہ الٹنا ممکن نہیں ہے، لیکن فخرالدین آلتون اور ان کی ٹیم کو روکنا ضروری ہے۔ فوراً!" بیانات شامل ہیں۔

 



متعللقہ خبریں