یونیفل: لبنان۔اسرائیل سرحد پر تناو اندیشوں کا سبب بن رہا ہے

اسرائیل اور لبنان میں واقع اور یونیفل کے زیرِ نگرانی "نیلی پٹّی" سرحد  کی برّی و فضائی خلاف ورزیاں اندیشوں کا سبب بن رہی ہیں: یونیفل

2025670
یونیفل: لبنان۔اسرائیل سرحد پر تناو اندیشوں کا سبب بن رہا ہے

اقوام متحدہ عبوری  امن فورس UNIFIL نے کہا ہے کہ لبنان۔اسرائیل سرحد پر حالیہ دنوں میں درپیش تناو  اندیشوں کا سبب بن رہا ہے۔

UNIFIL کے جاری کردہ بیان کے مطابق یونیفل کے کمانڈر جنرل 'آرولڈو لازارو'  نے لبنان کے جنوب میں واقع یونیفل ہیڈ کوارٹر پر اسرائیل اور لبنان کے فوجی حکام کے ساتھ سہ فریقی اجلاس کیا ہے۔

بیان کے مطابق اجلاس میں اسرائیل اور لبنان میں واقع اور یونیفل کے زیرِ نگرانی "نیلی پٹّی" سرحد  کی برّی و فضائی خلاف ورزیوں پر بات چیت کی گئی ہے۔

بیان میں، اسرائیل اور لبنان کے درمیان تناو کا سبب بننے والی مذکورہ سرحد کی خلاف ورزیوں پر، جنرل لازاروکے اندیشوں کو جگہ دی گئی اور کہا گیا ہے کہ جنرل لازارو نے  فریقین سے نظم و ضبط میکانزم پر عمل کرنے اور یک طرفہ اقدامات سے پرہیز کرنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 1982 میں لبنان کے جنوبی حصّے پر قبضہ کیا اور  2000 میں اسرائیلی انخلاء کے بعد کُل 120 کلو میٹر طویل سرحد کی سلامتی یونیفل  کے کنٹرول میں چلی گئی تھی۔

یونیفل کے زیرِ کنٹرول سرحد کے لئے " نیلی پٹّی" کا نام استعمال کیا جاتا  اور یونیفل کے فوجی علاقائی سلامتی کے لئے پورے علاقے  میں  پیٹرولنگ کرتے ہیں۔

حالیہ دنوں میں اسرائیل نے سرحدی پٹّی پر خندق اور خار دار تار بچھانے کی کاروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل نے، جزواً لبنان  کے حصّے،  سرحدی گاوں گاجار     کی پوری زمین پر قبضہ کر لیا اور  اس کے ارد گرد خاردار تار لگا کر دیوار کھڑی کر دی ہے۔



متعللقہ خبریں