انقرہ میں یمن کے یومِ ملّی اتحاد کی 33 ویں سالگرہ کی تقریب

یمن کے سفیر نے یمن کے اتحاد ، سلامتی اور استحکام کے ساتھ تعاون پر ترکیہ حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا ہے

1989587
انقرہ میں یمن کے یومِ ملّی اتحاد کی 33 ویں سالگرہ کی تقریب

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں شمالی اور جنوبی  یمن کے اتحاد کی 33 ویں سالگرہ باقاعدہ تقریب کے ساتھ منائی گئی ہے۔

انقرہ کے ایک ہوٹل میں منعقدہ تقریب میں کثیر تعداد میں سفیروں نے بھی شرکت کی۔

تقریب،  یمن اور ترکیہ کے قومی ترانوں سے شروع ہوئی ۔تقریب سے خطاب میں یمن کے سفیر محمد صالح احمد طوریق نے کہا ہے کہ شمالی اور جنوبی یمن کا اتحاد ملّی جدوجہد کے اٹھائے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے ۔ اس اتحاد نے،  پوری یمنی عوام کی خواہش یعنی آزادی، انصاف اور مساوات کو یقینی بنانے والے، 26 ستمبر اور 14 اکتوبر  کے انقلابی  اہداف کی تکمیل کی ہے۔

محمد صالح نے یمن کے اتحاد پر زور دیا اور کہا ہے کہ اس اتحاد کو توڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے یمن کے اتحاد ، سلامتی اور استحکام کے ساتھ تعاون پر ترکیہ حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا ہے ۔

ترکیہ وزارت خارجہ نے بھی ٹویٹر پیج سے جاری کردہ بیان میں یمن یومِ ملّی اتحاد کی مبارک باد دی اور کہا ہے کہ" یمن کے اتحاد، سالمیت اور استحکام کے ساتھ  ہمارا تعاون جاری رہے گا"۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی  یمن کے یومِ ملّی اتحاد  کی مناسبت سے جاری کردہ بیان میں یمن کی خودمختاری اتحاد اور زمینی سالمیت  کے ساتھ تعاون کا اظہار کیا ہے۔

صنعاء میں امریکہ کے سفیر سٹیون فیگن اور یورپی یونین  یمن ڈیلیگیشن کے سربراہ گیبریل وینالس نے بھی ٹویٹر سے تہنیتی پیغام جاری کیا  ہے۔

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حامد الثانی، متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان  اور کویت کے امیر نواف الاحمد الجابر الصباح  نے بھی یمن کے یومِ اتحاد  کی مناسبت سے تہنیتی پیغامات جاری کئے ہیں۔

قبل ازیں امریکہ کے صدر جو بائڈن، روس کے صدر ولادیمیر پوتن، فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون، سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز  نے بھی یمن کی یومِ ملّی اتحاد کی مبارکباد دی تھی۔

واضح رہے کہ شمالی اورجنوبی یمن 22 مئی 1990 کو متحد ہو گیا تھا۔



متعللقہ خبریں