اسرائیل کے پابند رہنے کی صورت میں ہم بھی فائر بندی پر عمل کریں گے: تحریکِ اسلامی جہاد

اسرائیل اپنے داخلی بحرانوں کو فلسطین منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہم قومی اتحاد کے ساتھ اس کوشش کے خلاف مزاحمت کریں گے: خالد  باتش

1986150
اسرائیل کے پابند رہنے کی صورت میں ہم بھی فائر بندی پر عمل کریں گے: تحریکِ اسلامی جہاد

فلسطین کی تحریکِ اسلامی جہاد نے کہا ہے کہ اسرائیل کے کاربند رہنے کی صورت میں ہم بھی فائر بندی پر عمل کریں گے۔

تحریک اسلامی جہاد کے منتظمین میں سے خالد  باتش نے تل ابیب انتظامیہ کے ساتھ طے کئے گئے اور کل رات 10 بجے سے نافذالعمل فائر بندی سمجھوتے کے بارے میں تحریری بیان جاری کیا ہے۔

باتش نے کہا ہے کہ "جب تک  اسرائیل ثالثین کو کروائی گئی یقین دہانیوں اور فائر بندی پر کاربند رہتا ہے اسلامی جہاد اور فلسطینی گروپ بھی فائر بندی کے پابند رہیں گے"۔

خالد باتش نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے داخلی بحرانوں کو فلسطین منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ہم قومی اتحاد کے ساتھ اس کوشش کے خلاف مزاحمت کریں گے۔

دوسری طرف اسرائیل سکیورٹی کونسل کے سربراہ تزاچی ہانگبی نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب انتظامیہ کا مصر کی طرف سے ثالثی کی تجویز کو قبول کرنا "امن کے مقابلے میں امن" کا مفہوم رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " اگر کسی بھی حملے یا خطرے کا سامنا ہوا تو اسرائیل اپنے دفاع کے لئے جو بھی کرنا ضروری ہوا کرے گا"۔

 ہانگبی نے فائر بندی کے لئے بھاری کوششوں پر مصر اور صدر عبدالفتاح السیسی کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔

واضح رہے کہ غزّہ کی پٹی پر 9 مئی سے جاری فضائی حملے کل شام کے وقت اسرائیل اور غزّہ کے فلسطینی گروپوں کے درمیان طے پانے والی فائر بندی کے ساتھ ختم ہو گئے تھے۔

اسرائیل فوج نے 9 مئی، بروز منگل ،صبح کے وقت زیرِ محاصرہ غزّہ پر فضائی حملے شروع کر دئیے تھے۔ فوج کا کہنا تھا کہ وہ تحریکِ اسلامی جہاد  کی انتظامیہ کو ہدف بنا رہی ہے۔

اسرائیلی حملوں میں 6 بچوں اور 3 عورتوں سمیت 33 فلسطینی شہید اور 32 بچوں اور 17 عورتوں سمیت 93 فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔

حملوں میں اسلامی جہاد تحریک کے منتظمین میں سے بھی 6 افراد شہید ہو گئے تھے۔

فلسطینی گروپوں نے بھی حملوں کے جواب میں غزّہ سے اسرائیل کی طرف ایک ہزار سے زائد راکٹ اور مارٹر گولے فائر کئے تھے۔

غزّہ سے 11 مئی کو فائر کئے راکٹوں میں سے ایک  ریہوووٹ شہر کی رہائشی عمارت پر گرنے کے نتیجے میں ایک اسرائیلی ہلاک ہو گیا تھا۔



متعللقہ خبریں