اسرائیلی وزیر نے پس قدمی کر لی، "میری زبان پھِسل گئی تھی": سموٹرچ

"حوارہ کو کرّہ ارض سے مِٹ جانا چاہیے" ایک ایسا بیان ہے جو میں نے انتہائی جذباتی حالت میں جاری کیا ہے: وزیر خزانہ بزالل سموٹرچ

1954991
اسرائیلی وزیر نے پس قدمی کر لی، "میری زبان پھِسل گئی تھی": سموٹرچ

اسرائیل کے انتہائی متعصب وزیر خزانہ بزالل سموٹرچ نے فلسطین کے شہر حوارہ سے متعلق  بیان کے بارے میں کہا ہے کہ " میری زبان پھِسل گئی تھی"۔

متعدد ممالک کے ردعمل کے بعد سموٹرچ نے فلسطینیوں کی نسلی صفائی کے بارے میں بیانات کے معاملے میں پس قدمی اختیار  کر لی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "حوارہ کو کرّہ ارض سے مِٹ جانا چاہیے" ایک ایسا بیان ہے جو میں نے انتہائی جذباتی حالت میں جاری کیا ہے اور بیان کے لئے غلط الفاظ کا انتخاب کیا ہے"۔

سموٹرچ نے کہا ہے کہ یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں اور ان کے گھروں پر حملے "دہشتگردی" نہیں "خطرناک قومی جُرم " ہیں۔

واضح رہے کہ یہودیت پارٹی کے چیئرمین بزالل سموٹرچ نے ایک پینل سے خطاب میں یہودی آبادکاروں کی طرف سے 26 فروری کو نابلس کے جنوبی شہر حوارہ میں فلسطینیوں پراجتماعی حملوں کے بارے میں کہا تھا کہ " کرّہ ارض سے حوارہ کا نام و نشان مِٹ جانا چاہیے۔ میرے خیال میں یہ کام شہریوں کو نہیں اسرائیل حکومت کو کرنا چاہیے"۔

سموٹرچ کے اس بیان پر متعدد ممالک نے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں نکلنے والی 4 مارچ کی خبر میں دعوی کیا گیا تھا کہ امریکی حکام نے آئندہ دنوں میں سموٹرچ کے متوقع دورہ واشنگٹن کے دوران ان کے ساتھ ملاقات مسترد کر دی ہے۔



متعللقہ خبریں