نابلس میں یہودی آباد کاروں کے حملوں کو بین الاقوامی عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا

کونسل آف منسٹرز کے اجلاس میں اپنی تقریر میں عشطیہ نے کہا کہ نابلس کے قصبے حووارہ میں یہودی آباد کاروں کے حملے کی مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیلی حکومت ہے

1952265
نابلس میں یہودی آباد کاروں کے حملوں کو بین الاقوامی عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا

فلسطینی وزیر اعظم محمد عشطیہ نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں یہودی آباد کاروں کے حملوں کو بین الاقوامی عدالتوں میں اسرائیل کے کیس کی فائل میں شامل کیا جائے گا۔

کونسل آف منسٹرز کے اجلاس میں اپنی تقریر میں عشطیہ نے کہا کہ نابلس کے قصبے حووارہ میں یہودی آباد کاروں کے حملے کی مکمل طور پر ذمہ دار اسرائیلی حکومت ہے۔

فلسطینی وزیر اعظم ے کہا کہ ہم نے کل ایک خوفناک رات گزاری۔ (یہودی) آباد کاروں نے بدترین جرائم کا ارتکاب کیا، جیسے کہ قتل، جلانا، بچوں اور خواتین کو دہشت زدہ کرنا۔ یہ جرائم اس فائل میں شامل کیے جائیں گے جہاں اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

عشطیہ نے کہا کہ حکومت وزراء کی ایک کمیٹی قائم کرے گی جو حملہ کرنے والے فلسطینیوں کے معاوضے میں مددگار ہو گی۔

دوسری جانب الفتح موومنٹ کے ترجمان حسین حمائل نے ایک بیان میں حوارہ قصبے میں ہونے والے حملوں کے حوالے سے کہا ہےکہ آباد کاروں کے حملے ایک جرم، ایک بڑے پیمانے  کی  دہشت گردی ہے۔ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ فلسطینی عوام اپنی دہشت گردی کی کارروائیوں سے ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں گے تو وہ غلطی پر ہیں۔

تحریک فتح کے چوکنا ہونے کا ذکر کرتے ہوئے، حمائل نے یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی افواج کے ساتھ رابطے کے تمام مقامات پر عوامی مزاحمت پر زور دیا۔

حمائل نے کہا کہ ہم بحیثیت فلسطینی اپنے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، ہم اس سمت میں تمام ذرائع استعمال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز نابلس کے قصبے حوارہ میں ایک گاڑی پر مسلح حملے میں دو یہودی آباد کاروں کی ہلاکت کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی فورسز نے رات کے وقت مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں حملے کیے اور 37 سالہ سمیع حمداللہ محمود اکتاش ان حملوں میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں گھروں اور گاڑیوں کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔



متعللقہ خبریں