ایران نے یورینیئم کو 60 فیصد افزودہ کرنا شروع کر دیا

ایران نے، بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی UAEA کی انتظامی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ردعمل کے طور پر یورینیئم کو 60 فیصد افزودہ کرنا شروع کر دیا

1909480
ایران نے یورینیئم کو 60 فیصد افزودہ کرنا شروع کر دیا

ایران نے، بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی UAEA کی انتظامی کمیٹی میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی  کی زیرِ قیادت کئے گئے فیصلے کے خلاف بطور ردعمل 'فردو 'جوہری تنصیب میں یورینیئم کو 60 فیصد افزودہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایران سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ،"  UAEAکے ساتھ ناکافی تعاون" کو وجہ بنا کر کئے گئے، فیصلے کے خلاف ایران ایٹمی انرجی ایجنسی  نے' فردو 'جوہری تنصیب میں  یورینیئم کی افزودگی کی سطح میں بھی اور مقدار میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔

علاوہ ازیں بطور جوابی کاروائی  کے نطنز اور فردو   جوہری تنصیبات میں ایک نئی سینٹری فیوج زنجیر  تشکیل دی جائے گی اور' فردو' کی IR1 سینٹری فیوج کو زیادہ سریع افزودگی کی حامل نیو جنریشن IR6 سینٹری فیوج  کے ساتھ تبدیل کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ، فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران کو  بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی UAEAکے ساتھ  تعاون نہ کرنے کا قصوروار ٹھہرایا تھا اور UAEA انتظامی کمیٹی سے ایران کے لئے ایک فیصلہ جاری کروایا تھا ۔ فیصلےمیں ایران کے فوری طور پر کمیٹی کے ساتھ تعاون پر زور دیا گیا تھا۔   

مذکورہ فیصلہ UAEAانتظامی کمیٹی میں 17 نومبر بروز جمعرات 35 میں سے 26 ممالک کی منظوری سے کیا گیا۔ فیصلے میں ایران کو کمیٹی کے ساتھ ضروری تعاون نہ کرنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا اور 3 نامعلوم مقامات پر یورینیئم کی موجودگی کے بارے میں فوراً اور قابلِ قبول بیان جاری کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے 19 نومبر کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ UAEA انتظامیہ کمیٹی کا فیصلہ سیاسی ہے اور ہم اس فیصلے کا جواب دیں گے۔



متعللقہ خبریں