مسجد الاقصی پر یہودی آباد کاروں کا دھاوا

حملہ آور یہودیوں کو اسرائیلی پولیس  تحفظ فراہم کر رہی تھی جنہوں نے بعد ازاں الرحمہ نامی جائے نماز بند کر دیا اور مسجد قبلی میں نمازیوں کو محاصرے میں لے لیا

1834239
مسجد الاقصی پر یہودی آباد کاروں کا دھاوا
Itamar Ben-Gvir.jpg

 آج صبح انتہا پسند یہودی آبادکاروں کے ایک جتھے نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا۔

حملہ آور یہودیوں کو اسرائیلی پولیس  تحفظ فراہم کر رہی تھی جنہوں نے بعد ازاں الرحمہ نامی جائے نماز بند کر دیا اور مسجد قبلی میں نمازیوں کو محاصرے میں لے لیا۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ،اسرائیلی پولیس نے باب السلسلہ کے قریب موجود چار فلسطینی جوانوں کو حراست میں لے لیا۔

ایک دوسری پیش رفت میں یہودی آبادکاروں نے جنوبی بیت لحم کی یہودی بستی کو جانے والی القدس شاہراہ کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا۔

نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہودی آبادکاروں نے سڑک بند کر کے اسرائیلی پرچم لہرائے اور فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز کے مظہر نعرے لگائے۔

 فلسطین کی سرکردہ  تنظیم "حماس" نے خبردار کیا ہے کہ وہ پرچم بردار ریلی کا تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لا کر مقابلہ کریں گے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اسرائیلی مظاہرین باب العمود سے القدس کے قدیم شہر میں داخل ہوں گے جس کے بعد وہ حائط البراق کی جانب مارچ کریں گے۔

گزشتہ رات گئے جاری کردہ ایک اخباری بیان میں حماس  بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اتوار کی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے امت، عوام اور مزاحمت کی صورت میں ہمارے تینوں بازو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ یہودی آباد کاروں نے القدس میں اتوار کے روز  دن ایک بجے پرچم بردار ریلی نکالنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

اس موقع پر تین ہزار اسرائیلی فوجی تعینات کئے جائیں گے۔

پرچم بردار مارچ القدس کے قدیمی شہر میں مسلمانوں کی کالونی سے گذرتے ہوئے باب العمود پہنچے گا۔

 

 



متعللقہ خبریں