عباس کی اپیل: امریکہ دوبارہ بیت المقدس میں اپنے قونصل خانے کھولے

عباس کا امریکہ سے مطالبہ: فلسطین پر عائد مالیاتی پابندیوں کو ختم کیا جائے اور واشنگٹن میں فلسطین تحریک نجات کے نمائندہ دفتر کو دوبارہ کھولا جائے

1724297
عباس کی اپیل: امریکہ دوبارہ بیت المقدس میں اپنے قونصل خانے کھولے

فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکہ کی بائڈن انتظامیہ سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اپنے قونصل خانوں کو دوبارہ کھولنے کی اپیل کی ہے۔

فلسطین کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر رمّلہ میں فلسطینی حکام کے ساتھ اجلاس میں عباس نے امریکہ سے، فلسطین پر عائد کردہ مالیاتی پابندیوں کو ختم کرنے اور واشنگٹن میں فلسطین تحریک نجات کے نمائندہ دفتر کو دوبارہ کھولنے کا، مطالبہ کیا ہے۔

عباس نے بائڈن انتظامیہ سے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اپنے قونصل خانے دوبارہ کھولنے کی بھی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ اجلاس غزہ کی تعمیرِ نو، 2006 سے لے کر اب تک جاری محاصرے کے خاتمے اور بین الاقوامی قوانین سے ہم آہنگ ایک قومی اتحاد حکومت کے قیام کے لئے کام کرے گا۔ ایسی حکومت کہ جو ملک کے دونوں حصوں کے اتصال کے لئے کام کرے اور تقسیم کے عمل کو ختم کرے گی۔

عباس نے کہا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد 'حماس' اور 'اسلامی جہاد' تحریکوں سمیت تمام گروپوں کے درمیان جامع قومی ڈائیلاگ کی تیاری کرنا ہے۔

اجلاس میں فلسطین تحریک نجات کی انتظامی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جنوری  تک تحریک کی مرکزی انتظامی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ عالمی برادری کو اسرائیل کے فلسطینیوں پر حملوں اور غیر قانونی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو روکنے کے لئے متحرک کرنے کی خاطر عالمی رہنماوں اور بین الاقوامی اداروں کو مراسلے روانہ کئے جائیں گے۔

اجلاس میں پُر امن عوامی مزاحمت کے فروغ و وسعت پر اور قبضے کے خلاف جامع قومی بغاوت کو تشکیل دے سکنے کے اہل قومی قائدانہ کردار کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

فلسطینی انتظامیہ نے 6 فلسطینی سول سوسائٹیوں کو اسرائیل کی طرف سے دہشت گرد قرار دئیے جانے کی مذمت کی اور مذکورہ اداروں کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔



متعللقہ خبریں