اسرائیل اور فلسطین کے مابین فائر بندی کا اطلاق کل رات سے شروع
اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے فائر بندی سے ایک گھنٹہ پیشتر تک غزہ پر بمباری کا عمل جاری رکھا
اسرائیل اور حماس کے مابین مصر کی ثالثی میں طے پانے والا معاہدہ ’’دو طرفہ بیک وقت عمل درآمد‘‘ کی شرط پر کل شب سے ناٖٖفذ العمل ہو گیا ہے۔
اسرائیلی پریس میں جگہ پانے والی خبروں کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی نے محاصرے میں لی جانے والی غزہ کی پٹی پر دس مئی سے ابتک جاری حملوں کا خاتمہ کرتے ہوئے فائر بندی کیے جانے کے زیر مقصد ہونے والی رائے دہی کو قبول کر نے کا اعلان کیا تھا۔
حماس کے ترجمان سامی ابو زہری نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں فائر بندی کا اطلاق کل شب 2 بجے سے ہونے کی تصدیق کی تھی۔
یاد رہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے فائر بندی سے ایک گھنٹہ پیشتر تک غزہ پر بمباری کا عمل جاری رکھا تھا۔
جس پر اسلامی جہاد تحریک کی مسلح شاخ القدس صریہ نے ان حملوں کے جواب میں غزہ کے اطراف میں راکٹ پھینکنے کا کہا تھا۔
دوسری جانب فائر بندی پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد غزہ کی پٹی اور مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں فلسطینیوں نے خوشیاں منائیں۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل کی طرف سے غزہ پر حملے"نسل کشی نہیں" ہیں، امریکہ
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا