سعودی خواتین کو مردوں کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت

سعودی عرب میں رواں سال کے آخر تک خواتین کو محرم کے بغیر غیر ملکی سفر کی اجازت دیے جانے کا امکان ہے۔ اس اقدام سے مردوں کی اجارہ داری رکھنے والے معاشرے میں خواتین کو سماجی پابندیوں سے راحت ملے گی

1236560
سعودی خواتین کو مردوں کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت

 

سعودی حکومت نے خواتین کو ان کے خاندانی مردوں کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

سعودی عرب میں رواں سال کے آخر تک خواتین کو محرم کے بغیر غیر ملکی سفر کی اجازت دیے جانے کا امکان ہے۔ اس اقدام سے مردوں کی اجارہ داری رکھنے والے معاشرے میں خواتین کو سماجی پابندیوں سے راحت ملے گی۔

اس بات کی تصدیق سعودی عرب کے دو اعلیٰ حکام نے کی۔ ان میں سے ایک کا تعلق سعودی عرب کے نظام انصاف سے بتایا جاتا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق قانون میں ترمیم کر کے اسے منظوری کے لیے فرمانروا کو بھیجا جائے گا اور منظور ہونے کے بعد اس قانون کا اطلاق کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی تمام عمر کی خواتین پر لازم ہے کہ وہ بیرون ملک یا بیرون شہر سفر کے لیے اپنے خاندان کے کسی فرد کو ضرور ساتھ لے کر جائیں یا پھر اجازت حاصل کریں۔

سعودی عرب میں کسی بھی عمر کی خاتون کو 21 سال سے کم عمر لڑکے کے ساتھ بیرون ملک سفر کے لیے اس کے والد یا سرپرست کی اجازت لینا لازمی ہے۔ اس پابندی کے خاتمے پر حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ اس قانون میں تبدیلی لاسکے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت اپنی گارجین شپ قانون میں تبدیلی کرنے جا رہی ہے، جس کے تحت 18سال سے زائد عمر کی خواتین اپنے والد، بھائی، شوہر و دیگر مرد رشتہ دار کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک جا سکیں گی جبکہ اس تبدیلی پر  عمل رواں سال سے شروع ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں تمام عمر کی خواتین پر لازم ہے کہ وہ پاسپورٹ کے حصول یا بیرون ملک سفر سے قبل اپنے خاندان کے مرد سے اجازت حاصل کریں۔

 



متعللقہ خبریں