ایران: جو یقین دہانی ہم نے کروائی تھی اب ہم اس پر کاربند نہیں رہیں گے

جوہری سمجھوتے میں یورینئیم کی افزادگی اور مقدار کے بارے میں جو یقین دہانی ہم نے کروائی تھی اب ہم اس پر کاربند نہیں رہیں گے: عباس عراقچی

1231626
ایران: جو یقین دہانی ہم نے کروائی تھی اب ہم اس پر کاربند نہیں رہیں گے

ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی  نے کہا ہے کہ جوہری سمجھوتے میں یورینئیم کی افزادگی اور مقدار کے بارے میں جو یقین دہانی ہم نے کروائی تھی اب ہم اس پر کاربند نہیں رہیں گے۔

دارالحکومت تہران میں صدارتی دفتر  میں پریس کانفرنس سے خطاب میں عراقچی نے کہا ہے کہ "آج ہم  پہلے 60 دن کے اختتام پر پہنچ گئے ہیں۔ ہمارے مطالبات پورے نہ کئے جانے کی وجہ سے ہم دوسرے قدم  کا اطلاق کر رہے ہیں۔ اس دوسرے قدم میں ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ جوہری سمجھوتے میں ہم نے  یورینئیم کی افزودگی اور مقدار کے بارے میں جو یقین دہانی کروائی تھی اس پر کاربند نہیں رہیں گے۔

عراقچی نے کہا ہے کہ اب کے بعد بعض یقین دہانیوں  کو پورا نہ کیا جانا جوہری سمجھوتے کی کالعدمی کے لئے نہیں بلکہ اس کے تحفظ کے لئے ہو گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہونا بھی ممکن ہے ۔ نیا 60 روزہ دورانیہ فریقین کے لئے ایک موقع ہے۔ تیسرے قدم  کا بھی ہم جائزہ لے رہے ہیں ۔ 60 روزہ مہلت کے بعد ہم تیسرے قدم کا بھی اعلان   کر دیں گے۔

اس بارے میں سوال کے جواب میں کہ دوسرے مرحلے  کے 60 دنوں میں تہران انتظامیہ کیا کچھ کرے گی؟ عراقچی نے کہا ہے کہ ایران ایٹمی انرجی ایجنسی کی جو ضرورت ہو گی وہ کیا جائے گا۔  افزدہ یورینئیم کی مقدار 300 کلو گرام  سے بڑھا دی جائے گی اور افزودگی کی شرح کو بھی بڑھا کر 3.67 کر دیا جائے گا۔



متعللقہ خبریں