اسد قوتوں کے حملوں میں دو شہری ہلاک
کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی تنظیم نے گزشتہ سال 7 اپریل کو شام کے مشرقی غوطہ علاقے میں کیمیاوی اسلحہ استعمال کیے جانے کی تصدیق کر دی
شام میں بشارالاسد انتظامیہ اور ایرانی حمایت کے حامل ہشت گرد گروہوں کے "ادلیب غیر سرکاری علاقے" کی سرحدوں کے اندر شہری آبادیوں پر حملوں میں 2 شہری ہلاک ہو گئے۔
اسد انتظامیہ کی قوتوں اور ایرانی حمایت کے حامل دہشت گرد گروہوں نے ادلیب کی خان شیخون، سراقیب تحصیلوں اور گردو نواح کے دیہاتوں کو نشانہ بنایا۔
ادلیب سول دفاعی تنظیم کے منیجر مصطفیٰ حج یوسف کا کہنا ہے کہ اسد قوتوں نے ادلیب اور ہما شہروں کے رہائشی مقامات پر بھاری بمباری کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ادلیب کے جنوب مشرقی محلے مسلسل بمباری کی زد میں ہیں، عمومی صورتحال کافی خراب ہے۔ محض خان شیخون پر کم ازکم 60 راکٹ حملے ہوئے اور ان حملوں کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔
دوسری جانب کیمیاوی ہتھیاروں پر پابندی تنظیم نے گزشتہ سال 7 اپریل کو شام کے مشرقی غوطہ علاقے میں کیمیاوی اسلحہ استعمال کیے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔
7 اپریل 2018 کو مشرقی غوطہ کی تحصیل دوما میں ہونے والے حملے کے بارے میں حتمی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ اس حملے میں زہریلی کیمیاوی مادے استعمال کیے جانے کے قوی شواہد ملے ہیں۔
یاد رہے کہ اس علاقے میں کیمیاوی ہتھیاروں کے حملے میں 78 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اسد قوتوں کی جانب سے کیمیاوی ہتھیار استعمال کیے جانے نے مخالفین کو علاقے سے انخلاء اور شہریوں کو نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا تھا۔