شام: انخلاء کے عمل میں مدد کے لئے 600 امریکی فوجی شام پہنچ گئے

فوجی گروپوں کی شکل میں فوجی اڈوں پر تقسیم ہو جائیں گے اور انخلا کا کام شروع ہونے کی صورت میں حرب اشک اور سرین فوجی اڈوں کو انخلاء کے مراکز کے طور پر استعمال کیا جائے گا

1134238
شام: انخلاء کے عمل میں مدد کے لئے 600 امریکی فوجی شام پہنچ گئے

شام سے انخلاء کے عمل کے ساتھ تعاون کے لئے امریکہ کی طرف سے بھیجے گئے 600 کے قریب اضافی فوجی شام پہنچ گئے ہیں۔

شام کے مقامی ذرائع ابلاغ سے موصول معلومات کے مطابق 600 کے قریب امریکی فوجی کل دریائے فرات کے مشرق میں حرب اشک اور سرین ائیر بیسوں پر پہنچے ہیں۔

اطلاع کے مطابق یہ فوجی گروپوں کی شکل میں فوجی اڈوں پر تقسیم ہو جائیں گے اور انخلا کا کام شروع ہونے کی صورت میں حرب اشک اور سرین فوجی اڈوں کو انخلاء کے مراکز کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

ضلع حسکہ کے شمال مشرق میں رومیلان  اور شمال میں تل بدر کے فوجی اڈوں کو بھاری فوجی سامان  کے، فضائی طریقے سے، انخلاء کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون نے جمعرات کے دن جاری کردہ بیان میں  شام سے انخلاء کے عمل میں مدد کے لئے  ملک میں اضافی فوجی بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 اور 20 دسمبر 2018 کو جاری کردہ پیغامات میں کہا تھا کہ شام میں ہماری موجودگی کا واحد سبب داعش کے خلاف جدوجہد کو مکمل کرنا تھا۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکی فوجوں کی گھر واپسی کا وقت آ گیا ہے۔ بعد ازاں  امریکی سکیورٹی بیوروکریسی کی تجاویز پر انہوں نے "سست اور محفوظ انخلاء " کا پیغام دیا تھا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کی طرف سے سکیورٹی زون  کی تجویز پیش کی گئی لیکن امریکی حکام نے ترکی سے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKK  کے خلاف آپریشن نہ کرنے کی ضمانت طلب کی تھی۔

 ترکی نے دہشت گردوں کے تحفظ کی طلب کی مخالفت کی لیکن سکیورٹی زون کی سوچ کے ساتھ تعاون کا اظہار کیا تھا۔

امریکہ کی شامی اتحادی ،علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKK،کے زیر قبضہ علاقے میں 18 فوجی اڈے اور 2 ہزار کے لگ بھگ اہلکار موجود ہیں۔



متعللقہ خبریں