غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، اسرائیل نے مزید فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا

اسرائیلی فوج نے اسرائیلی فوجیوں اور عزت الدین قاسم بریگیڈ کے درمیان جھڑپ کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے علاقے میں موجود فوجی یونٹوں کو مزید فوجی کمک بھیجنے کا فیصلہ کر لیا

1086292
غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، اسرائیل نے مزید فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ کر لیا

اسرائیلی فوج نے کل شام  زیر محاصرہ غزہ کی پٹّی  میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے فوجی ونگ عزت الدین قاسم بریگیڈ کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے علاقے میں موجود فوجی یونٹوں کو مزید فوجی کمک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق غزہ کی حالیہ پیش رفتوں کے جائزے کے لئے مسلح افواج کے سربراہ غادی ایزینکوٹ اور دیگر اعلیٰ سطحی کمانڈروں  کی شرکت سے منعقدہ اجلاس میں جنوبی کمانڈ آفس میں اضافی فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری طرف  کل شام غزہ میں 7 فلسطینیوں کی شہادت اور ایک اسرائیلی کی ہلاکت  پر منتج ہونے والے حملے کے بارے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک نیا بیان جاری کیا گیا ہے۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ کل کا "خصوصی   آپریشن" عزت الدین القاسم بریگیڈ کے اعلیٰ سطحی کمانڈر پر قاتلانہ حملے یا انہیں اغوا کرنے کے لئے نہیں بلکہ  "اسرائیل کی سلامتی" کو مضبوط بنانے  کے لئے ڈیزائن  کیا گیا تھا۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ کے مطابق جھڑپ میں ہلاک ہونے والا اسرائیلی میجر دُرزی عرب النسل فوجی تھا۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو  جنگ عظیم اوّل کے خاتمے کی   100 ویں سالانہ یاد  کی مناسبت سے  منعقدہ تقریبات میں شمولیت کے لئے فرانس کے دورے پر تھے لیکن غزہ میں کشیدگی کی وجہ سے دورے کو منسوخ کر کے واپس لوٹ آئے ہیں۔

توقع ہے کہ نیتان یاہو سلامتی مشاورتی  اجلاس کے بعد غزہ کی حالیہ صورتحال کاجائزہ لیں گے۔

واضح رہے کہ حماس کے فوجی ونگ عزت الدین القاسم بریگیڈ نے کل جاری کردہ تحریری بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کا ایک گروپ گاڑیوں کے ساتھ غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس  میں 3 کلو میٹر اندر تک داخل ہو گیا اور بریگیڈ کے کمانڈروں میں سے نور برقے پر قاتلانہ حملہ کیا۔



متعللقہ خبریں