ہم یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل کے مستقبل کی ضامن واحد ترجیح دو حکومتی حل ہے
نیتان یاہو کا یہ فیصلہ اسرائیلی حکومت اور یہودی بستیوں کی تعمیر پر تنقید کی جرات کرنے والے ہر شخص کو عوام اور اسرائیلی فوج کے دشمن کے طور پر دکھانے کا ہدف رکھتا ہے: پیس ناو
اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کے، سول سوسائٹیوں کے لئے بیرونی ممالک سے ملنے والی مالی امداد میں اضافے کی تحقیق کے لئے، پارلیمنٹ میں تحقیقاتی کمیشن کے قیام کے فیصلے پر ملک کی انسانی حقوق کے تنظیموں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی زمین پر تعمیر کی جانے والی غیر قانونی رہائشی بستیوں پر نگاہ رکھنے والی "پیس ناو" تحریک کی طرف سے موضوع سے متعلق جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتان یاہو کا یہ فیصلہ اسرائیلی حکومت اور یہودی بستیوں کی تعمیر پر تنقید کی جرات کرنے والے ہر شخص کو عوام اور اسرائیلی فوج کے دشمن کے طور پر دکھانے کا ہدف رکھتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہودی اور جمہوری حکومت کی حیثیت سے ہم یقین رکھتے ہیں کہ اسرائیل کے مستقبل کی ضامن واحد ترجیح دو حکومتی حل ہے اور ہم اسرائیلی عوام اور حکومت کے لئے اس راستے پر چلنا جاری رکھیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم خاموش نہیں رہیں گے اور اسرائیل کے عالمی مقام کو نقصان پہنچانے والی، غیر جمہوری قوم پرست، قوتوں کے خلاف آواز اٹھانے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے "اسرائیلی فوجیوں کے خلاف کاروائیاں کرنے" کے دعوے کے ساتھ سول سوسائٹیوں کے لئے بیرونی ممالک سے ملنے والی مالی امداد میں اضافے کی تحقیق کے لئے پارلیمنٹ میں تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیلی، ملک سے بھاگ رہے ہیں
رواں سال کے پہلے 7 مہینوں کے دوران 40 ہزار اسرائیلی ملک ترک کر چکے ہیں