القدس اور غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی ہٹ دھرمی جاری
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں پر اصلی گولیوں سے فائر کھول دیا، جس سے ایک 16 سالہ فلسطینی نوجوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا
اسرائیلی فوج کے فلسطینی شہریوں پر حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
مسجد ِ اقصی ٰ کے اطراف اسرائیلی سیکورٹی اور جارحیت کا مشاہدہ ہو رہا ہے تو اسرائیلی پولیس نے غزہ کی سرحدوں اور دریائے اردن کے مغربی کنارے پر دو فلسطینی نوجوانوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں پر اصلی گولیوں سے فائر کھول دیا، جس سے ایک 16 سالہ فلسطینی نوجوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
خیال رہے کہ فلسطینی نوجوان کچھ مدت سے غزہ کی پٹی کے محاصرے کے خلاف سرحدی علاقے میں احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کے قیام پذیر ہونے والے غزہ کی پٹی کا علاقہ سن 2006 سے ابتک اسرائیل کے خشکی، فضائی اور سمندری طور پر محاصرے میں ہے۔
دوسری جانب دریائے اردن کے مغربی کنارے پر ایک 23 سالہ فلسطینی نوجوان کو بیت الحم شہر کے جوار میں واقع یہودی بستی کے سامنے اسرائیلی فوجیوں نے گولی مارتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فورسسز " چاقو زنی کرنے کے دعوے کے ساتھ" فلسطینی نوجوانوں کو اکثر و بیشتر گولیاں کا نشانہ بناتی رہتی ہیں۔