فلسطینی زمین اسرائیل پر جائز ہے، اسرائیلی پارلیمنٹ نے آئینی بل کی منظوری دے دی

فلسطینی زمین پر اسرائیلی قبضے کو جائز قراردینے سے متعلق  آئینی بل کو 52 منفی ووٹوں کے مقابلے میں 60 مثبت ووٹوں کے ساتھ منظور کر لیا گیا

666972
فلسطینی زمین اسرائیل پر جائز ہے، اسرائیلی پارلیمنٹ نے آئینی بل کی منظوری دے دی

اسرائیلی پارلیمنٹ کنسٹ  نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں فلسطینی زمین پر یہودی بستیوں کی تعمیر کو جائز قرار دینے سے متعلق آئینی بل کی  منظوری دے دی ہے۔

فلسطینی زمین پر اسرائیلی قبضے کو جائز قراردینے سے متعلق  اس بل کو 52 منفی ووٹوں کے مقابلے میں 60 مثبت ووٹوں کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔

اپنے دورہ برطانیہ کی وجہ سے وزیر اعظم بنیا مین نیتان یاہو سمیت 8 اسمبلی ممبران نے رائے شماری میں  شرکت نہیں کی۔

مذکورہ بل کے ساتھ دریائے اردن کے مغربی کنارے  پر وہ ہزاروں یہودی رہائشی مکانات اسرائیل کے مطابق قانونی حیثیت حاصل کر گئے ہیں    کہ جنہیں سالوں سے تعمیر  کیا جا رہا ہے۔

تاہم بین الاقوامی قانون کے مطابق مذکورہ علاقے میں تمام یہودی رہائشی مکانات کو غیر قانونی قبول کیا جاتا  ہے۔

واضح رہے کہ مشرقی بیت المقدس اور دریائے اردن کا مغربی کنارہ 1967 سے اسرائیل کے زیر قبضہ ہے۔

مشرقی بیت المقدس میں 2 لاکھ اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں 4 لاکھ سے زائد یہودی رہائشی مکانات موجود ہیں۔



متعللقہ خبریں